انڈیا کے ایک ہسپتال کے بچوں کے یونٹ میں آگ لگنے سے 10 نوزائیدہ بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکام نے بتایا کہ ایک ناقص آکسیجن مشین کی وجہ سے لگنے والی آگ کے بعد 16 زخمی بھی ہوئے جن کا انتہائی نگہداشت میں رکھا جا رہا ہے۔انڈیا میں ناقص تعمیرات اور حفاظتی ضوابط کو نظرانداز کرنے کے باعث عمارتوں میں آگ لگنا معمول کی بات ہے۔دارالحکومت نئی دہلی سے تقریباً 450 کلومیٹر جنوب میں جھانسی کے علاقے میں مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج میں جمعے کی رات تقریباً ساڑھے دس بجے آگ لگ لگی۔جائے وقوعہ سے ملنے والی فوٹیج میں وارڈ کے اندر جلے ہوئے بستر اور دیواریں دکھائی دے رہی ہیں جبکہ پریشان حال خاندانوں کا ایک ہجوم ہسپتال کے باہر انتظار کر رہا تھا۔فوٹیج کے مطابق آگ سے بچائے گئے بچے، جن کی عمر صرف چند دن ہے، کو ہسپتال میں ایک اور جگہ ایک ہی بستر پر ساتھ ساتھ رکھا گیا ہے اور ہسپتال کے عملے نے ان کے بازوؤں سے ڈرپس منسلک کیں۔اتر پردیش کے نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’دس شیر خوار بچوں کی افسوسناک طور پر موت ہو گئی ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’سات لاشوں کی شناخت ہو گئی۔ تین لاشوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔‘ٹائمز ناؤ نے رپورٹ کیا کہ آگ لگنے کے بعد مزید 16 شیر خوار بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔برجیش پاٹھک نے کہا کہ ہسپتال کا سیفٹی آڈٹ فروری میں کیا گیا تھا جس کے تین ماہ بعد آگ لگنے کی صورت میں ہنگامی انخلا کی مشق بھی کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ آگ لگنے کی وجہ کی تحقیقات کی جائیں گی۔ ’اگر کوئی کوتاہی پائی گئی تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔‘ضلعی اہلکار اویناش کمار نے بتایا کہ آگ یونٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
ہسپتال کے باہر شیرخوار بچوں کے رشتہ داروں کی بڑی تعداد اکھٹی ہوئی۔ فوٹو: سکرین گریب
ہندوستان ٹائمز اخبار کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’ہم شدید زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔‘
مقامی میڈیا رپورٹس میں دیگر حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آگ فضا میں آکسیجن کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے استعمال ہونے والی مشینری کے ایک ٹکڑے میں لگی۔انہوں نے بتایا کہ یونٹ میں آکسیجن کی زیادہ مقدار نے آگ کو تیزی سے اور اچانک پھیلنے میں مدد کی۔براڈکاسٹر این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ آگ لگنے کے وقت کل 54 شیر خوار انتہائی نگہداشت یونٹ میں تھے۔