پی ٹی آئی کی پالیسیوں نے ٹیلی کام انڈسٹری میں روزگار کے مواقع پیدا کیے،سینیٹ کمیٹی میں انکشاف

image

پی ٹی آئی حکومت کی منظور کردہ موبائل پالیسی کے نتیجے میں 40 ہزار نوکریاں پیدا ہوئیں اور پاکستان موبائل پیداوار میں خود کفیل ہو گیا۔ اس پالیسی کے بعد پاکستان کی موبائل امپورٹ میں بھی تاریخی کمی ریکارڈ کی گئی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں موبائل پالیسی پر بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ 2019 میں موبائل پالیسی کی منظوری دی گئی تھی اور اس کے بعد 37 کمپنیوں کو مقامی پیداوار کا اختیار دیا گیا۔

رانا ثناء اللہ نے عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی آفر کی تردید کردی

موبائل کی مقامی پیداوار بڑھنے سے 40 ہزار نوکریاں پیدا ہو چکی ہیں اور 2024 میں موبائل کی مقامی پیداوار تقریباً 2 کروڑ 30 لاکھ یونٹس تک پہنچ چکی ہے۔ 2018 میں پاکستان ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد موبائل یونٹ امپورٹ کر رہا تھا، لیکن 2024 میں موبائل کی امپورٹ ایک کروڑ 10 لاکھ یونٹس رہ گئی۔

موبائل پالیسی کے تحت پاکستان 4 کروڑ 31 لاکھ 70 ہزار موبائل یونٹس بنا چکا ہے اور 7 کروڑ 21 لاکھ موبائل یونٹس مقامی طور پر تیار کیے جا چکے ہیں۔ 2019 سے اب تک پاکستان میں 11 کروڑ 52 لاکھ موبائل یونٹس تیار کیے جا چکے ہیں۔

علاوہ ازیں، کمیٹی برائے کو سولر پالیسی پر بھی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ ایس آئی ایف سی نے پانچویں میٹنگ میں سولر پالیسی بنانے کی ہدایت کی تھی۔ سولر پالیسی کے تحت کئی سفارشات تجویز کی گئی تھیں، جن میں سولر پلانٹ کیلئے مشینری کی درآمد پر ڈیوٹیز کی چھوٹ اور سولر کی مقامی پیداوار کو بڑھانے کی تجویز شامل تھی۔

سولر کے حوالے سے انٹرنیشنل سرٹیفیکیشن لیب کے قیام کی تجویز بھی تھی، اس حوالے سے وزارت سمری بھیج رہی ہے۔ ایف بی آر اگلے فنانس بل میں سولر پینلز کو ٹیکس چھوٹ میں شامل کرے گا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پوچھا کہ سولر کی مقامی پیداوار پر کوئی پالیسی کیوں نہیں تھی، تو سی ای او ای ڈی بی نے وضاحت دی کہ پہلے سولر امپورٹ پر کام کیا جا رہا تھا لیکن مقامی پیداوار پر کوئی پالیسی نہیں تھی۔

حکومت سے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ، پی ٹی آئی نے مطالبات پیش کردئیے

سولر کے سیلز بنانے کے حوالے سے سوال پر ای ڈی بی کے سی ای او نے کہا کہ سولر کے سیلز بنانا ممکن نہیں، تاہم سولر پینلز بنائے جائیں گے۔ اس پر سلیم مانڈوی والا نے سوال پوچھا کہ کیا سولر سے ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی؟ چیئرمین کمیٹی عون عباس پبی نے استفسار کیا کہ کیا سولر صارفین سے فی یونٹ قیمت 9 روپے پر خریدنے کا کوئی پلان ہے؟ سی ای او انجنیئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاور ڈویژن حکام اس حوالے سے بہتر بتا سکتے ہیں۔

اسی طرح کمیٹی میں الیکٹرک وہیکل پالیسی بھی زیر بحث آئی۔ حکام نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران کہا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کا ڈرافٹ بنا کر سرکولیٹ کر دیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس کی منظوری نہیں ہوئی۔ اسلام آباد کے تمام پٹرول پمپس پر چارجنگ اسٹیشنز لگائے جائیں گے اور موٹرویز پر چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 40 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

بھیرہ انٹر چینج پر دونوں سائڈز پر چارجنگ اسٹیشنز لگا دیے گئے ہیں اور ملک بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے 3 ہزار چارجنگ اسٹیشنز لگائے جائیں گے۔ آئل کمپنیاں جو بھی پٹرول پمپس کھولیں گی، وہاں چارجنگ اسٹیشن لگانا لازم ہوگا اور پارکنگ پلازوں اور لاٹس میں بھی چارجنگ اسٹیشنز لگائے جائیں گے۔ چارجنگ اسٹیشنز پر بجلی کی قیمتوں کا تعین نیپرا کرے گا۔ اس وقت ملک میں سالانہ 25 لاکھ الیکٹرک بائیک بننے کی گنجائش موجود ہیں۔

ملٹری کورٹس کیس 7 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں دلچسپ صورتحال اس وقت ہوئی جب چیئرمین کمیٹی عون عباس نے کہا کہ لوگوں کو الیکٹرک بائیکس کی طرف راغب کرنے کے لیے کوئی مثال ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو ایک الیکٹرک بائیک دے دیں، وہ مثال قائم کریں گے، شہباز شریف الیکٹرک بائیک بھی چلائیں گے اور اُووو اُووو کی صدائیں بھی بلند کریں گے، جس پر اجلاس میں موجود سب نے قہقہے لگائے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.