سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں معدنیات کے حوالے سے دو روزہ فیوچر منرلز فورم کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں پاکستان کے وزیر برائے پیٹرولیم و آبی وسائل ڈاکڑ مصدق ملک بھی شرکت کریں گے۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 14 سے 16 جنوری تک منعقد ہونے والے فورم میں پاکستانی وفد مصدق ملک کی قیادت میں شرکت کرے گا۔ فیوچر منرلز فورم معدنیات کے لیے دنیا کا سب سے اہم پلیٹ فارم ہے جہاں مختلف ممالک کے نمائندے، بین الاقوامی تنظیمیں اور دیگر متعلقہ عہدیدار اکھٹے ہوتے ہیں اور معدنیات کے مستقبل کا تعین کرتے ہیں۔فورم میں 178 ممالک سے حکومتی نمائندوں سمیت 14 ہزار افراد شرکت کر رہے ہیں۔پاکستان نے گزشتہ کچھ عرصے میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے چند اقدامات اٹھائے ہیں۔ معدنیات سے مالا مال ملک پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں سونے اور تانبے کے سب سے بڑے منصوبے ریکوڈک پر کام ہو رہا ہے۔پاکستان کے سرکاری میڈیا نے ستمبر 2024 میں رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب نے ریکوڈک کے تانبے اور سونے کے منصوبے میں پاکستان کو 15 فیصد سرمایہ کاری کی پیشکش کی تھی۔اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر مصدق ملک اہم پالیسی سازوں، سرکاری کمپنیوں اور صنعتی رہنماؤں کے ہمراہ ملک کی نمائندگی کریں گے جس کا مقصد ملک میں کان کنی کی صلاحیت اور بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔پاکستانی کمپنیاں جیسے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، گونمنٹ ہولڈنگز لمیٹڈ، پاکستان منرلز لمیٹڈ، سیندک میٹلز لمیٹڈ اور دیگر کے نمائندے وفد میں شامل ہوں گے۔ فیوچر منرلز فورم میں شرکت کے دوران پاکستانی وفد متعلقہ علاقائی اور بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقاتیں کرے گا اور 90 منٹ کے ایک سیشن کی میزبانی بھی کرے گا جس میں ملک کے جیولاجیکل ذخائر، منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وفد کی کوشش ہو گی کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مخلتف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے مائل کیا جائے۔خیال رہے کہ پاکستان نے جون 2023 میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل) قائم کی تھی جس کا مقصد ملک کی کمزور معیشت کو بحال کرنا تھا۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا ایک مقصد معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا ہے۔