پاکستان کے معروف میزبان و اداکار، فیصل قریشی، جنہوں نے حالیہ رمضان ٹرانسمیشن میں اپنی میزبانی سے دلوں کو جیتا، اپنی بیٹی آیت اور مشہور نعت خواں جنید جمشید سے ملنے کا ایک دلچسپ اور دلچسپ واقعہ شیئر کیا۔ فیصل قریشی نے اس واقعہ کو رمضان ٹرانسمیشن میں گلوکار ہارون شاہد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سنایا۔
فیصل قریشی نے بتایا کہ جب ان کی بیٹی آیت تقریباً تین سال کی تھی، وہ اپنے اسکول کے ایک پروگرام کے لیے جنید جمشید کے مشہور ملی نغمے "دل دل پاکستان" کی ریہرسل کر رہی تھی۔ اسی دوران فیصل قریشی کو جنید جمشید کی کال آئی، جس پر فیصل نے اپنی بیوی کو بتایا کہ وہ جنید جمشید سے ملنے جا رہے ہیں۔ بیوی نے کہا کہ آیت ابھی وہی ملی نغمہ گا رہی ہے جو جنید جمشید نے گایا تھا۔
فیصل قریشی نے بتایا کہ جب وہ جنید جمشید کے ساتھ ملاقات کے بعد واپس گھر پہنچے اور اپنی بیوی کو بتایا کہ جنید بھائی آیت سے ملنے آ رہے ہیں تو آیت بہت خوش ہوئی اور فوراً تیار ہو گئی۔ لیکن جب آیت نے جنید جمشید کو دیکھا تو وہ رونے لگ گئی!
فیصل قریشی نے آیت سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس نے کہا، "آپ نے مجھ سے جھوٹ بولا تھا، یہ جنید جمشید نہیں، کوئی اور ہیں!" حقیقت میں، آیت نے جنید جمشید کو پرانی ویڈیوز میں دیکھا تھا اور نیا روپ دیکھ کر اسے پہچان نہیں پائی۔
لیکن جنید جمشید نے فوراً آیت کو یقین دلانے کے لیے اس کے سامنے "دل دل پاکستان" گانا شروع کر دیا۔ فیصل قریشی نے بتایا کہ جنید بھائی کا یہ عمل اتنا دلکش تھا کہ وہ خود بھی حیرت زدہ رہ گئے۔ جنید جمشید نے آیت کے دل میں یقین کی لہر پیدا کی اور اس نے پھر خوش ہو کر اپنے پسندیدہ گانے کا لطف اٹھایا۔
یہ واقعہ جنید جمشید کی نرم دلی اور محبت کو ظاہر کرتا ہے، جسے فیصل قریشی نے بہت پیار سے یاد کیا۔