گرمی میں اکثر لوگ اس وجہ سے پریشان ہوتے ہیں کہ فریج کولنگ کرنا کم کر دیتا ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ شاید گیس ختم ہوگئی ہے یا کوئی اور مسئلہ ہوگیا ہے۔ پھر فریج والے کے پیچھے چکر لگاتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد آکر صحیح کر جائے۔ ظاہر ہے فریج گھر کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک اہم ضرورت ہے۔ جس کا ہر وقت ٹھیک ہونا بہت ضروری ہے ورنہ کھانے پینے کی چیزیں ضائع ہو جاتی ہیں اور ٹھنڈا پانی نام کو نہیں ہوتا۔
گرمی کا موسم ہے، ایسے میں فریج کا خیال کسی قیمتی چیز کی طرح رکھا جائے۔ فریج کی کم کولنگ کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ اکثر لوگ فریج کو بالکل دیوار سے لگا کر رکھتے ہیں جس سے اس کے پیچھے والی جالیوں اور پائپ سے ہوا کا گزر نہیں رہتا اور گیس کا دباؤ بڑھتا جاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ وجہ بھی ہوتی ہے کہ بے دھیانی میں فریج کھلا رہ جاتا ہے، اس کو ٹھیک سے بند نہیں کر پاتے، وہ سائیڈ سے کھلا رہ جاتا ہے اور یوں ساری گیس لیک ہو جاتی ہے۔ جس سے فریج زیادہ بجلی استعمال کرتا ہے، لیکن چیزیں ٹھنڈی نہیں ہوتی ہیں۔
فریج کی کولنگ ٹھیک طرح سے ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ کمپریسر بھی ٹھنڈا رہے۔ اگر آپ کے فریج کے کمپریسر کے اوپر ایک پلیٹ لگی ہوئی ہے تو اس پر دن میں ایک مرتبہ آدھا گلاس پانی ڈالیں تاکہ کمپریسر ٹھنڈا رہے۔ اس سب سے پہلے آپ اپنے فریج کے سوئچ پر روزانہ لازمی دھیان دیا کریں۔ سوئچ ٹھیک سے لگا رہنا چاہیے اگر سوئچ آدھا باہر کی جانب ہو اور آدھا اندر کی جانب سے ہو تو اس سے بجلی کے بل میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ کرنٹ کی مقدار مکمل طور پر فریج کے اندر نہیں جا پاتی جس سے بجلی کی کھپت بڑھ جاتی ہے۔
فریج کو سٹیبلائزر کے ساتھ استعمال کریں اور کوشش کریں کہ ٹائمر والا سٹیبلائزر لے لیں۔ کیونکہ جیسے ہی بجلی کا جھٹکا لگتا ہے، فریج بند ہوتا ہے۔ لیکن ٹائمر والے سٹیبلائزر کی خاص بات یہ ہے کہ جب بجلی کا جھٹکا لگے گا تو فریج ٹائمر کے سیٹ شدہ وقت کے بعد فوراً ہی فریج آن کر دے گا۔ اس سے بجلی کی یونٹس بھی کم استعمال ہوں گے۔
ایک اور غلطی جو اکثر گھروں میں خواتین کرتی ہیں، وہ یہ ہے کہ فریج کے ہر حصے پر شیٹ بچھا دیتی ہیں تاکہ اگر کوئی بھی کھانے پینے کی چیز گرے تو وہ شیٹ پر ہی گر جائے، پورا فریج خراب نہ ہو۔ لیکن یہ فریج کی کولنگ کو متاثر کچھ اس انداز سے کرتی ہے کہ نچلے حصوں میں کولنگ کم ہو جاتی ہے کیونکہ شیٹ کی وجہ سے کولنگ کے تمام حصوں میں برابر پہنچنے کے وقت میں دخل اندازی ہو جاتی ہے۔