گیس کی قلت ملک بھر میں حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے پریشان عوام اب یا تو گیس آنے کا انتظار کرتی ہے۔ یا پھر اپلوں پر کھانا بنانے پر مجبور ہے۔
کچھ لوگوں نے گیس کمپریسر نما الیکٹرک مشین خرید لی ہے۔ جو اتنی تیزی سے گیس کھینچتی ہے کہ دھماکہ ہو جاتا ہے۔ ان سب حالات سے پریشان ہیں تو استعمال کیجیئے بائیو ماس چولہا جو گیس اور بجلی کے بغیر چلتا ہے۔ جس سے نہ ہو کوئی مسئلہ اور نہ کوئی پریشانی۔ یہ چولہا دراصل خریدنے جائیں تو اس کی قیمت بازار میں کم سے کم 5 سے 6 ہزار روپے ہے۔ البتہ اس میں استعمال ہونے والا فیول سستا ہے۔ اس میں دونوں طرح کے آپشن آپ کے پاس موجود ہیں۔ ایک یا تو آپ اس کو بجلی کے ساتھ منسلک کرلیں۔ یا پھر اس میں بائیوماس پلیٹ کا استعمال کریں۔
کراچی میں بھی دن بہ دن گیس کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایسے میں اب یہاں بڑی تعداد میں خواتین اس کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے ایک فائدہ تو یہ ہوتا ہے کہ کھانا ہو یا ناشتہ وقت پر تیار ہو جاتا ہے۔ یہ کم وقت میں زیادہ کھانا بنانے کے کام آتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سے کسی قسم کا حادثہ رونما نہیں ہوتا۔
یہ چولہا اسٹیل کا بنا ہوتا ہے اور اس میں لکڑی کے بلٹ ڈال کر آگ سلگائی جاتی ہے۔ آگ سلگانے سے پہلے اس میں مٹی کے تیل کا ہلکا سا اسپرے کیا جاتا ہے اور اس میں لکڑی کے بلٹس ڈالے جاتے ہیں۔ جیسے ہی آگ جل جائے اسے ناب کے زریعے کم یا زیادہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ چولہے میں ایک چھوٹا پنکھا فٹ ہوتا ہے جو چولہے کو ہوا فراہم کرتا ہے۔