سردیوں میں گیزر کی مانگ میں اضآفہ ہو جاتا ہے۔ سب ہی گیزر کو استعمال کرتے ہیں۔ کوئی گھر میں نیا گیزر خرید کر لے آتا ہے تو کوئی بند گیزر کو کھولتا ہے تو پہلے اس کو ٹھیک کرواتا ہے۔ سیٹنگ اس کی ایڈجسٹ کرواتا ہے۔ تاکہ سردی میں گرم پانی مل سکے اور وہ اس موسم ٹھنڈ سے بچ سکیں۔
البتہ گیزر بھی گیس نہ ہونے کی وجہ سے نہیں چلتا اور پھر پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آج کل بازار میں الیکٹرک انسٹنٹ واٹر ہیٹر دستیاب ہے۔ جو بجلی کی مدد سے چلتا ہے اور پانی کے نل کی جگہ اس کو لگالیں، پھر پانی استعمال کریں تو وہ گرم آتا ہے۔ اس کا درجہ حرارت اپنے حساب سے سیٹ کرلیں۔ نہ ہو گیزر کی جھنجھٹ اور نہ فکر۔ اس سے گیس کے اضافی بل کی فکر بھی نہیں ہوگی اور یہ بجلی کے یونٹ بھی زیادہ استعمال نہیں کرتا۔
لیکن اس کے بارے میں اکثر لوگ خیال کرتے ہیں کہ انسٹنٹ گیزر کی وجہ سے کرنٹ بھی لگ جاتا ہے۔ کسی حد تک یہ بات درست ہے کہ کرنٹ لگ جاتا ہے کیونکہ اس کا تار قریبی سوئچ میں لگا ہوا ہوتا ہے جس پر پانی کے چھینٹے پڑنے سے ہلکے والٹیج کی وجہ سے کرنٹ لگ سکتا ہے لیکن اگر اس کے سوئچ بورڈ کے اطراف ربڑ کی شیٹ لگا دی جائے تو کرنٹ لگنے کا ڈر بھی ختم ہو جاتا ہے۔