گرمی کا موسم آ پہنچا، گرمی کی شدت میں روز بروز اضافہ بھی ہو رہا ہے ،ایسے میں ٹھنڈے مشروبات کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ بازار کے مشروبات یا کولڈ ڈرنکس ذائقے میں تو اچھی ہوتے ہیں لیکن ان میں کیا اور کیسا شامل کیا گیا ہے یہ ہم نہیں جانتے ،جو وقتی طور پر تو ہمیں ٹھنڈک اور سکون پہنچادیتا ہے لیکن اس کے بعد جو چیز ہم نے پی اس میں کیا کیا الابلا شامل تھا یہ جان جائیں تو بازار کے مشروبات سے گریز کریں ،ان کے ہاں استعمال ہونے والی برف کا ہی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ برف کس پانی سے جمائی گئی ہے یا دھوئی بھی گئی کہ نہیں،اس کے ساتھ کتنے جراثیم ہم نے اپنے جسم میں داخل کر لیے یہ ہم نہیں جانتے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بازار کے مشروبات سے گریز کریں کیونکہ اس سے پیٹ خراب بھی ہو سکتا ہے۔
آج ہم آپ کو کچھ ایسے مشروبات کے بارے میں بتائیں گے جو ذائقے میں بھی بہترین ہیں، بجٹ میں بھی مناسب ہیں اور ان کی تاثیر بھی ٹھنڈی ہے۔
سکنجبین:
سکنجبین گرمیوں کا بہت مقبول مشروب ہے ،اس کو بنانا بہت آسان بھی ہے اور یہ ذائقے میں بھی بہت مزیدار ہوتا ہے۔ اس کو صرف لیموں کے ساتھ بھی بنایا جا سکتا ہے اورسادہ لال شربت میں لیموں اور ہلکا سا کالا نمک ڈال کر بھی اس کا لطف دوبالا کیا جا سکتا ہے۔ یہ وٹامن سی کو حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ گرمی میں اس کو پینا فرحت بخش اور توانائی بخش ثابت ہوتا ہے۔اس میں اگر تخم بالنگا بھی ملالیں تو یہ سونے پر سہاگہ ثابت ہوتا ہے۔
ستو کا شربت:
ستو کے شربت سے وہ تمام فوائد حاصل ہوتے ہیں جو کہ "جو" کے پانی میں پائے جاتے ہیں۔ اگر ستو دستیاب نہ ہوں تو جو کے آٹے کو ہلکی آنچ پر بھون کر ستو تیار کیے جا سکتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں یہ مشروب راحت جان ہے۔ مغربی ممالک میں "ہرے جو" سکھا کر پاﺅڈر تیار کیا جاتا ہے جسے گرین بارلے واٹر کا نام دیا گیا ہے۔۔ مغربی مما لک میں کہا جاتا ہے کہ" جو" دنیا کی واحد غذا ہے جس میں غذائیت سب سے زیادہ ہے۔ یہ فوری توانائی بحالی کا ذریعہ ہے۔
کیری کا شربت۔:
کیری کا شربت گرمی اور لو سے بچانے کے لئے بہترین ہے۔ اس کا شربت جو کہ گھر میں بنانا بہت آسان ہے ، کیری میں پکے ہوئے آموں کے مقابلے میں بہت زیادہ وٹامن بی 1 اور بی 2 شامل ہوتا ہے۔کیری میں موجود وٹامن سی خون کی نالیوں کو زیادہ لچکدار بناتا ہے۔ یہ خون کے خلیوں کی تشکیل میں بھی مدد کرتا ہے۔ یہ غذا میں موجود آئرن کو جسم میں جذب کرنے میں بھی مدد کرتا ہے اور خون کے بہاؤ کو روکتا ہے۔
ناریل پانی:
ناریل پانی گرمیوں میں بہت فرحت بخش ثابت ہوتا ہے۔ امریکی محکہ زراعت کے مطابق جو لوگ ہائی بلڈ پریشر یا دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کو ناریل کے پانی کے استعمال سے بچنا چاہیے کیونکہ اس سے جسم میں سوڈیم کی سطح متاثر ہوتی ہے۔ ناریل کا پانی جسم میں نمی کے لیے ایک بہترین ذریعے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ معدے کے لیے ہلکا ہوتا ہےاور اس میں بہت سے اہم غذائی اجزا اور معدنیات پائے جاتے ہیں۔ یہ بھی جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ ٹھنڈا میٹھا ناریل پانی سارے دن کی تھکن اور گرمی کا توڑ ثابت ہوتا ہے۔