گرمیوں میں گھر کو اے سی سے ہی ٹھنڈا کیا جا سکتا ہے یہ خیال بالکل غلط ہے کیونکہ اب جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے ویسے ویسے جدت بڑھ رہی ہے لیکن کچھ پرانے طریقوں سے اج بھی زندگی کو آسان بنایا جاتا ہے تاکہ خرچوں سے خود کو بچایا جا سکے۔
ایسا ہی ایک طریقہ پنکھے اور پلاسٹک کی بوتلوں سے گھر کو ٹھنڈا کرنے کا ہے جس میں برف کے کیوبز آپ کی بڑی مشکل آسان کرسکتے ہیں۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں یہ طریقہ اور مزید طریقے خود کو گرمی سے بچانے کے:
خود کو گرمی سے بچانے کا انوکھا طریقہ:
٭ پنکھے کے پیچھے پلاسٹک کی بوتلوں کو یوں کاٹ کر لگائیں اور ایک ہلکے پتلے تار کی مدد سے چسپاں کرکے ان بوتلوں میں برف کے کیوبز ڈالیں اور پنکھا چلائیں، ہوا بھی ٹھنڈی، کمرے کا درجہ حرارت بھی نارمل اور مزے سے ٹھنڈا پانی بھی پی لیں۔
اس کے علاوہ کیا احتیاط ہمیں گرمی سے بچا سکتی ہیں:
گرم موسم میں وافر مقدار میں پانی اور دیگر ہائیڈریٹنگ جوسز پینا ضروری ہے۔ روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینے کا ارادہ کریں اور میٹھے اور الکوحل والے مشروبات سے پرہیز کریں کیونکہ وہ آپ میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔ ہائیڈریٹ رہنے کے لیے آپ ایسے پھل اور سبزیاں بھی کھا سکتے ہیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے تربوز، ککڑی اور اسٹرابیری۔
خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ہلکے، ہلکے رنگ کے، اور سانس لینے کے قابل لباس پہنیں یعنی لان اور سوتی کپڑے کے لباس لیکن فٹننگ کے کپڑے نہ پہنیں۔۔ سوتی یا لینن جیسے کپڑے کا انتخاب کریں جو نمی کو ختم کریں۔
ہوادار جگہوں پر بیٹھنے کو ترجیح دیں جہاں پنکھا ایئر کنڈیشن ہو جگہ بھی یا پھر ایسی جگہ جہاں قدرتی ہوا کی رسائی بھی ممکن ہو جیسے آپ کے صحن اور برآمدے وغیرہ۔
دن کے گرم ترین حصوں میں جو عام طور پر صبح 11 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان ہوتے ہیں، براہ راست سورج کی روشنی میں رہنے سے گریز کریں۔ اگر آپ باہر جا رہے ہیں تو ٹوپی پہنیں اور اپنی جلد کی حفاظت کے لیے ہائی ایس پی ایف کے ساتھ سن اسکرین کا استعمال کریں۔
دن میں 2مرتبہ کم از کم نہانے کو ترجیح دیں اور کوشش کریں کہ سر کو ٹھنڈا رکھیں تاکہ ہوا آپ کے جسم کو لگتی رہے۔