بجلی کے بلوں میں حد سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے، ایک گھر میں اگر ایک اے سی اور پنکھے چلتے ہیں وہ بھی آدھا دن سب کچھ بند ہونے کے باوجود بھی بجلی کا بل ہزار اور ہزار روپے آرہا ہے، جس کی وجہ صرف اوور بلنگ یا بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہونا نہیں ہے بلکہ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم الیکٹریکل اشیاء کو پہلے سے زیادہ استعمال کرتے ہیں اور احتیاط نہیں کرتے۔
اگر ہم بات واشنگ مشین کی کریں تو یہ بھی ہمارے بجلی کے بل میں پورے مہینے میں اوسط فیصد کا اضافہ کرتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ہم آرگنائزڈ طریقے سے کپڑوں کو نہیں دھوتے اور کچھ لوگ پانی گندہ ہونے کی صورت میں سے مرتبہ سارا پانی بدل کر سوبارہ سرف اور دیگر اشیاء ڈالتے ہیں جس سے مشین کے چلنے کا دورانہ بڑھ جاتا ہے اور بجلی کا بل تواتر سے بڑھتا جاتا ہے۔
سادہ مشین کی اگر بات کریں تو بہتر ہے کہ پہلی مشین میں سفید کپڑے، تولیے اور ہلکے رنگ کے کپڑوں کو دھو کر الگ کردیں، چادریں دھو لیں اور بقیہ پانی میں گہرے رنگ کے کپڑے اور دیگر لوازمات کو دھو لیا جائے۔ پانی سفید کپڑوں میں گندہ ہو تو تبدیل کرلیں ورنہ اگر زیادہ گہرا پانی گندہ نہیں ہے تو پھر مناسب ہے کہ آپ اسی میں تمام کپڑے دھو کر بجلی کا بل تو بچائیں۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ آٹومیٹک مشین سے بجلی کا بل زیادہ آتا ہے تو یہ حقیقت ہی ہے کہ کیونکہ وہ کپڑے دھوتی بھی ہے اور پھر سکھانے کا کام بھی کرتی ہے جس سے زیادہ بجلی صرف ہوتی ہے۔ اگر آپ اس سے بچت کرنا چاہتے ہیں تو پہلے تمام کپڑے دھوئیں پھر اس کو ڈرائر میں ڈالیں یا جب تک بل زیادہ آرہا ہے آپ کپڑوں کو چھت پر ڈال کر سکھا لیں کیونکہ جتنی زیادہ الیکٹریکل اشیاء کا استعمال ہوگا اتنا زیادہ بل میں اضافہ ہوگا۔