|
دنیا بھر میں روٹا وائرس کے
باعث اسہال کی بیماری میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ڈائریا دنیا کی دوسری سب سے
بڑی جان لیوا بیماری ہے جس کا زیادہ تر شکار 5 سال سے کم عمر کے بچے ہوتے ہیں
جبکہ شیرخوار بچوں کی بڑھتی ہوئی شرح اموات کی بھی ایک اہم وجہ روٹا وائرس ہی
ہے۔ دست یا اسہال ایک جان لیوا بیماری ہے جس سے ہر سال دنیا بھر میں 6 لاکھ بچے
موت کا شکار ہوتے ہیں جن میں 25 ہزار پاکستانی بچے بھی شامل ہیں۔ پاکستان میں
اموات کی یہ شرح مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ممالک سے بھی زیادہ ہے۔ اس بات
کا انکشاف پروفیسر ساجد مقبول نے روٹا وائرس سے لاحق ہونے والے خطرات سے آگاہ
کرتے ہوئے کیا۔ |
انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی بچوں میں دست کی
بیماری کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس سلسلے میں
ڈاکٹرز کی جانب سے والدین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ بچوں کو روٹا وائرس جیسی جان
لیوا بیماری سے محفوظ رکھنے کیلئے مناسب اقدامات
کئ جائیں۔ واضح رہے کہ 6 ماہ
سے 2 سال کے بچوں میں روٹا وائرس کے حملے سے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ
ہوتا ہے۔ 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی بیماری کے باعث اسپتال میں داخلے کی سب سے
بڑی وجہ روٹا وائرس ہے جس کے باعث وہ آنتوں کے انفیکشن میں مبتلا ہو کر جسم میں
پانی کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں جو بعد ازاں موت کا بھی باعث بن جاتی ہے۔
پاکستان میں روٹا وائرس کے باعث شرح اموات بہت زیادہ ہیں اس لئے ضروری ہے کہ
بچوں کی صحت کا خاص خیال رکھتے ہوئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔ روٹا وائرس کا
علاج ممکن نہیں لیکن احتیاط کے ذریعے اس وائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے اس حوالے
سے روٹا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے ویکسینیشن بھی دستیاب ہے چونکہ صفائی
ستھرائی اور سینی ٹیشن میں بہتری کے باوجود بچے کسی بھی وقت روٹا وائرس کے باعث
دستوں کا شکار ہوسکتے ہیں اس لئے والدین کو چاہئے کہ وہ ویکسینیشن کے ذریعے
اپنے بچوں کو اس جان لیوا بیماری سے محفوظ رکھیں |