جوانوں کو تقریبا آٹھ گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے جبکہ
بڑھاپے میں نیند زیادہ ہونی چائیے لیکن بالعموم کم نیند آتی ہے۔ ایک حالیہ
تحقیق کے مطابق جو لوگ چھ گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں، وہ بہت سی بیماریوں
کو دعوت دیتے ہیں۔ ان بیماریوں میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول،
ذیابیطیس اور موٹاپا شامل ہے۔
|
|
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق 2008ء کے بعد سے امریکہ بھر سے حاصل کیے
گئے ڈیٹا کے مطابق تحقیق دانوں نے 5,000 سے زائد افراد کے نتائج کو تین
حصوں میں تقسیم کیا۔ پہلا گروپ ان افراد پر مشتمل تھا جو بہت کم نیند لیتے
ہیں یعنی ہر رات پانچ گھنٹے یا اس سے بھی کم کی نیند، دوسرا گروپ پانچ سے
چھ گھنٹے نیند جبکہ تیسرا گروپ ان افراد پر مشتمل تھا جو نو گھنٹے سے زائد
کی نیند لیتے ہیں۔
تحقیق دانوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ پانچ گھنٹے یا پانچ گھنٹے سے چھ گھنٹے
نیند لینے والے دونوں گروپوں کے افراد کئی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
پانچ گھنٹے یا اس سے بھی کم نیند لینے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر اور
ہائی کولیسٹرول میں مبتلا ہونے کے امکانات ان لوگوں کی نسبت تقریباً دو گنا
تھے جو آٹھ گھنٹے یا اس سے زائد کی نیند لیتے ہیں۔
|
|
بہت کم نیند لینے والے افراد میں ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات 75٪
جبکہ موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکانات تقریباً 50٪ زیادہ تھے۔
زیادہ نیند لینے والے افراد کو خرابی ِ صحت کے مسائل کا سامنا نہیں تھا۔ |