انڈین ریسلر انتم پنگھل کو پیرس اولمپکس کے دوران قوائد کی خلاف ورزی پر انڈیا واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انڈین اکنامک ٹائمز کے مطابق فرانسیسی حکام نے شکایت کی تھی کہ انتم پنگھل نے اپنا اولمپک ویلج ایکریڈیشن کارڈ بہن کو استعمال کرنے کے لیے دیا ہے۔انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن (آئی او اے) نے جاری بیان میں کہا کہ ’فرانسیسی حکام کی جانب سے ایسوسی ایشن کے نوٹس میں لانے کے بعد انتم پنگھل اور ان کے سٹاف کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘بیس سالہ انتم پنگھل نے اولمپک ویلج میں داخلے کے لیے بہن کو اپنا ایکریڈیشن کارڈ استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ایسوسی ایشن نے بیان میں مزید کہا کہ ’انتم پنگھل نے اپنی بہن کو اپنا ایکریڈیشن دیا تاکہ گیمز ویلج میں داخل ہونے میں ان کی مدد کر سکیں۔ فرانسیسی حکام نے آئی او اے کو شکایت کی تھی، لہٰذا انہیں اپنے سٹاف کے ہمراہ واپس بھیجا جا رہا ہے۔‘اس سے قبل مقابلے میں انتم کو 53 کلوگرام کیٹیگری میں ترکی کی زینپ یتگل سے شکست ہوئی تھی۔انتم کی ماضی کی کامیابیوں اور ان کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انڈین ریسلر کی شکست سب کے لیے حیران کن ہے۔انتم نے دس سال کی عمر میں ریسلنگ کے میدان میں قدم رکھا اور اپنی فیملی کی سپورٹ کے ساتھ وہ جلد ہی کامیابی کی منازل طے کرتی گئیں۔پیرس اولمپکس میں انتم پنگھل کو ترکی کی زینپ یتگل سے شکست ہوئی۔ فوٹو: اے پیگزشتہ سال انہوں نے ورلڈ چیمپیئن کے مقابلوں میں برانز میڈل جیتا تھا جس کے نتیجے میں انہیں پیرس اولمپکس میں شامل ہونے کا موقع ملا۔انڈیا کی ریسلنگ کمیونٹی کے لیے پہلے ہی ونیش پھوگٹ کی جانب سے ریٹائرمنٹ کا اعلان اور پیرس اولمپکس سے باہر ہونا ایک دھچکا تھا کہ اب انتم پنگھل کو بھی واپس بھیجا جا رہا ہے۔پیرس اولمپکس کے دوران ریسلر ونیش پھوگٹ نے گزشتہ روز 50 کلوگرام ریسلنگ کیٹیگری میں فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا لیکن زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے وہ نااہل ہو گئی تھیں۔ونیش پھوگٹ کا وزن صرف 100 گرام زیادہ پایا گیا، اگرچہ معمولی فرق تھا لیکن قوانین کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا تھا۔انڈین ریسلر نے نااہلی کے بعد ریٹائر ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔انڈین کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بات کی جائے تو پیرس اولمپکس کے دوران اب تک تین برانز کے میڈل جیت چکے ہیں جو شوٹنگ کے مقابلوں میں جیتے گئے۔