قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں کراچی کی ٹیم نے سیالکوٹ کو 218 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا۔ فائنل کے پانچویں دن فاسٹ بالر ثاقب خان نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹیں حاصل کیں اور سیالکوٹ کو 71 اوورز میں 314 رنز پر محدود کر دیا۔
سیالکوٹ کو میچ جیتنے کے لیے 532 رنز درکار تھے، لیکن آخری سیشن میں وہ مقابلہ نہ کر سکے۔ کراچی کی ٹیم نے اس سے پہلے قائد اعظم ٹرافی کا فائنل 20 بار جیتا تھا اور یہ ان کا 21واں ٹائٹل ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کراچی کی ٹیم کوالیفائنگ ٹورنامنٹ سے مین راؤنڈ کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائی تھی، مگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے کراچی کی کرکٹ کی تاریخی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین میں رد و بدل کر کے انہیں 10 ٹیموں میں شامل کیا۔
سیالکوٹ کی ٹیم، جو دفاعی چیمپین تھی فائنل میں بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں متاثر کن پرفارمنس نہیں دے سکی۔ سیالکوٹ کی طرف سے حمزہ نظر 56، افضال منظور 63 اور عبداللہ شفیق 59 رنز بنا سکے جبکہ اوپنر محمد ہریرہ 39 اور حسن علی 25 رنز بنا پائے۔ کراچی کی طرف سے مشتاق احمد کل اور رمیز عزیز نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے انعامات تقسیم کیے۔ فائنل جیتنے والی کراچی کی ٹیم کو 75 لاکھ روپے جبکہ ہارنے والی سیالکوٹ کی ٹیم کو 40 لاکھ روپے کی انعامی رقم دی گئی۔