پاکستان سپر لیگ کے معاملات میں پیش رفت۔ 6 فرنچائزز کی ویلیویشن کے بعد فیصلہ کر لیا گیا ہے آئندہ 10 سال کے لیے پی ایس ایل کی فرنچائز ٹیموں کو پاکستان کرکٹ بورڈ کو یو ایس ڈالر کے بجائے پاکستانی روپیز میں فیس دینی پڑے گی۔ ایک اور اہم فیصلہ یہ بھی ہوا ہے کہ فرنچائزز کو اب اونرشپ رائٹس لینے کا بی آپشن دیا جائے گا۔
اتوار کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے پی ایس ایل کے آفیشلز اور آڈٹ کمپنی کے ارکان سے ملاقات کی جس میں پی ایس ایل کے معاملات پر بات چیت ہوئی اور انہوں نے ہدایت جاری کی کہ جلد سے جلد پی ایس ایل 11 کی تیاریاں شروع کی جائیں۔
آڈٹ کمپنی کے رکن محسن اقبال نے پی سی بی چیئرمین کو بتایا کہ فرنچائز اس کی ویلیویشن پوری ہوچکی ہے اور اب اگلے 10 سال کے لیے اس ویلیویشن کے تحت ان کی فرنچائز فیس کو بڑھا دیا جائے گا۔
پی ایس ایل سیکریٹریٹ بہت جلد تمام فرنچائزز کو دستاویزات بھیج دے گا جس کے تحت وہ فیصلہ کرسکتے ہیں کہ وہ فرنچائز کو رکھنا چاہتے ہیں یا فروخت کرنا چاہتے ہیں۔
2016 سے ہونے والی پی ایس ایل میں اب تک فرنچائزز اور بورڈ کے درمیان یہ فیصلہ ہوا تھا اور اسے لاگو کیا گیا کہ فرنچائزز اپنی سالانہ فیس یو ایس ڈالرز میں بورڈ کو دے گی اور اس مد میں 170 روپے فی ڈالر فکس ریٹ رکھا گیا تھا جو 10 سال کے لیے لاگو رہا لیکن اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ فرنچائز فیس پاکستانی روپیز میں ہی ادا کی جائے گی۔