غصے سے بھرا جشن، جوتے کی جانب اشارہ اور شکست پر انڈین کرکٹ بورڈ کی ٹویٹ: ’تم میرا نام کیوں نہیں لیتیں‘

اتوار کو دبئی میں کھیلے جانے والے فائنل میں بھی ٹاس کے دوران بھی دونوں کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا اور میچ کے اختتام پر بھی دونوں ٹیموں کے درمیان ہینڈ شیک نہیں ہوا۔

حالیہ مہینوں میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے کرکٹ میچوں میں ’نو ہینڈ شیک‘ اور میچ کے دوران ہونے والی تلخیاں تو اب ’نیو نارمل‘ بن چکی ہیں اور اتوار کو ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان سے شکست کے بعد انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے ’ایکس‘ پر کی گئی ٹویٹ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

اتوار کو دبئی میں کھیلے جانے والے فائنل میں بھی ٹاس کے دوران دونوں کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا اور میچ کے اختتام پر بھی دونوں ٹیموں کے درمیان ہینڈ شیک نہیں ہوا۔

پاکستان انڈر 19 نے فائنل میں انڈیا انڈر 19 کو 191 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی، جس میں اہم کردار پاکستانی بیٹر سمیر منہاس نے ادا کیا جنھوں نے 113 گیندوں پر نو چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 172 رنز بنائے۔

میچ کے دوران بھی دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے جذبات عروج پر رہے اور وکٹیں لینے کے بعد پاکستانی بولرز کے جارحانہ انداز اور انڈین بلے بازوں کے ساتھ نوک جھونک کا بھی چرچا رہا۔

ایسے میں میچ کے بعد جب انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے میچ میں انڈیا کی شکست سے متعلق ٹویٹ کی تو اُس میں صرف یہ لکھا گیا کہ ’انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں انڈیا کو 191 رنز سے شکست۔‘

عام طور پر کرکٹ بورڈز اس نوعیت کی اپ ڈیٹس میں جیتنے والی ٹیم کا بھی نام لکھتے ہیں، اور جیتنے والی ٹیم کو مبارکباد دینے کی بھی روایت رہی ہے۔ لیکن بی سی سی آئی کی اس ٹویٹ میں پاکستان کا نام نہیں تھا۔

تو ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین یہ بات نوٹ نہ کرتے۔ اس ٹویٹ کے نیچے پاکستانی صارفین جہاں بی سی سی آئِی کو ٹیگ کر کے جیتنے والی ٹیم کا نام پوچھتے رہے تو وہیں انڈین صارفین اپنی ٹیم کی کارکردگی سے ناخوش دکھائی دیے۔

’تم میرا نام کیوں نہیں لیتیں‘

بی سی سی آئی سے یہ سوال پوچھنے والوں میں عام صارفین کے ساتھ ساتھ پاکستان کےسینیئر صحافی حامد میر بھی شامل ہیں۔

حامد میر نے ایکس پر بی سی سی آئی کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’کس نے ہرایا، کوئی نام؟‘

ایک صارف شاہد عباسی نے اس موقع پر جون ایلیا کی شاعری کا سہارا لیا اور لکھا ’آپ وہ جی مگر یہ سب کیا ہے، تم مرا نام کیوں نہیں لیتیں۔‘

سبحان نے بی سی سی آئی کو ٹیگ کیا اور مشورہ دیا کہ ’کس نے ہرایا۔۔۔ کوئی نام۔۔۔ نام یاد رکھنا، پاکستان۔‘

پاکستان کے سابق وکٹ کیپر بلے باز عتیق الزمان نے لکھا کہ ’آنے کا شکریہ لیکن ٹرافی ایشیئن کرکٹ کونسل ہیڈ آفس سے بہتر جگہ پر ہے۔‘

انڈین صارفین جہاں اپنی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ناخوش ہیں تو وہیں کچھ پاکستان ٹیم کی شاندار کارکردگی کیبھِی تعریف کر رہے ہیں۔

سوریا ونشی پر تنقید: ’ہر گیند پر چھکا مارنا ضروری نہیں ہوتا‘

انڈین صارفین اپنی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے، فائنل میں بڑے ہدف کے تعاقب میں ٹیم کی حکمت عملی پر سوال اُٹھا رہے ہیں۔

آکاش سارن نامی صارف اوپنر سوریا ونشی پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ ایک باصلاحیت کھلاڑی ہیں، لیکن اُنھیں اپنے ذہن کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔ ’ہر گیند پر باونڈری نہیں لگائی جا سکتی، چاہے آپ کتنے بھی بہترین بلے باز ہی کیوں نہ ہوں۔‘

انڈین کرکٹ ٹیم کو اوپنر سوریا ونشی سے بہت سی اُمیدیں وابستہ تھیں، لیکن وہ فائنل میں جلد ہی پویلین لوٹ گئے تھے۔

ہرش نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’سب سے پہلے تو کوچ سنیل جوشی کو فارغ کریں، دسرا ٹیم کا انتخاب صحیح نہیں ہے۔ ٹیم میں ایک بھی رسٹ سپنر نہیں ہے۔ سارے بیٹرز سڑوک پلیئر ہیں، کوئی بھی اننگز کو آگے بڑھانے والا کھلاڑی نہیں ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ سوریا ونشی کو ڈومیسٹک کرکٹ میں بھیجیں اور اُس وقت تک بین الاقوامی کرکٹ نہ کھیلنے دیں، جب تک کہ وہ بلے بازی کی بنیادی تکنیک نہ سیکھ لیں۔ ہر گیند پر چھکا مارنا ضروری نہیں ہوتا۔

پراوین لکھتے ہیں کہ ’یہ ایک مایوس کن اور بڑی شکست ہے۔ ہماری انڈر 19 ٹیم بہت اچھی ہے۔۔ بی سی سی آئی کو شکست کی وجوہات کا پتہ لگانا چاہیے۔‘

بعض انڈین صارفین ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دینے کے فیصلے پر بھی تنقید کرتے نظر آئے۔

غصے سے بھرا جشن اور جوتے کی طرف اشارہ

پاکستان اور انڈیا کے درمیان مئی میں ہونے والی لڑائی کے بعد جہاں دونوں ملکوں کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں تو اس کا اثر اب کھیل کے میدانوں میں بھی واضح نظر آتا ہے۔

ستمبر میں ہونے والے ایشیا کپ کے میچز میں نو ہینڈ شیک اور ٹرافی تنازع کا تسلسل، انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں بھی نظر آیا۔

انڈیا کی اننگز کے دوران جب پاکستان پیسر علی رضا نے انڈیا کی اُمیدوں کے مرکز 14 سالہ سوریا ونشی کی وکٹ لی تو اُن کا غصے سے بھرا جشن، سوریا ونشی کو پسند نہ آیا۔

سوریا ونشی نے علی رضا کی جانب دیکھتے ہوئے، اپنے جوتوں کی طرف اشارہ کیا۔ اس سے قبل جب انڈیا انڈر 19 کے کپتان ایوش ماترے کی وکٹ لینے پر بھی علی رضا نے بھرپور جوش دکھایا اور اس پر ماترے اور اُن کے درمیان جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US