قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے کثرت رائے سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دیدی۔
جے یو آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ پی پی اجلاس میں شریک نہیں ہوئی ، بل کی حمایت میں 8 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے جبکہ شاہدہ اختر نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ، بعد ازاں کمیٹی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو منظور کر لیا۔
سپریم کورٹ فیصلہ، مسلم لیگ (ن) کی قومی اسمبلی میں 108،پیپلز پارٹی کی 68 نشستیں رہ جائیں گی
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آزاد ارکان کی کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اور مخصوص نشستوں کا معاملہ واضح ہے۔
پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے کہا کہ یہ نجی بل ہے اس بل پر وزیر قانون وکالت نہ کریں ، جس نے بل پیش کیا اسے تشریح کرنی چاہیے۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا فارمولا طے پا گیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں الیکشن ایکٹ 2017 ترمیمی بل پیش کیا گیا جسے اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا تھا ،بل میں کہا گیا ہے کہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔