رونالڈو اور میسی 21 سال میں پہلی مرتبہ ’بیلن ڈی اور‘ ایوارڈ کے لیے نامزد نہ ہو سکے

image

فٹبال سٹارز لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو فٹبال دنیا کے معتبر ترین ایوراڈ  ’فیفا بیلن ڈی اور‘ 2024 کی فہرست میں جگہ نہیں بنا پائے۔ 

نیوز ویب سائٹ سی این بی سی کے مطابق ایسا 21 سال میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ 30 فٹبال پلیئرز کی فہرست میں میسی اور رونالڈو میں سے کوئی بھی بیلن ڈی اور کے لیے نامزد نہیں ہوا۔

پانچ بار بیلن ڈی اور جیتنے والے پرتگال کے رونالڈو گزشتہ سال بھی نامزد نہیں کیے گئے تھے جبکہ میسی جو اب تک 16 بار اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جا چکے ہیں، نے 2023 میں آٹھویں بار یہ بیلن ڈی اور جیتا تھا۔ 

37 سالہ میسی نے 2009 میں اپنا پہلا بیلن ڈی اور جیتا تھا جس کے بعد وہ مسلسل چار سال تک یہ ایوارڈ حاصل کرتے رہے تھے۔ انہیں پہلی بار 2006 میں نامزد کیا گیا تھا۔

کرسٹیانو رونالڈو کو پہلی بار  2004 میں بیلن ڈی اور کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ رونالڈو اور میسی کے کیریئرز کے عروج کے دوران یہ مقابلہ تقریباً دو طرفہ ہی رہا اور دونوں پلیئرز نے  2008 سے اب تک 13 بار مشترکہ طور پر بیلن ڈی اور جیتا۔

بیلن ڈی اور کے نامزد کھلاڑیوں کی بات کی جائے تو یورو 2024 کے فاتح سپین کے چھ کھلاڑی نامزد ہیں جن میں بارسلونا کے 17 سالہ ونگر لامین یامل، نیکو ولیمز، الیجینڈرو گریمالڈو، ڈینی اولمو، روڈری اور ڈینی کارواجل بھی شامل ہیں۔

ریئل میڈرڈ کے سات کھلاڑی نامزد ہیں جن میں کائلان ایمباپے بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ بیلنگھم اور برازیل کے ونیسیئس جونیئر کے ساتھ ہسپانوی کلب کے دیگر  کھلاڑی بھی فہرست میں شامل ہیں۔

انگلینڈ کے بیلنگھم کے علاوہ پانچ دیگر کھلاڑی بھی نامزد ہیں جن میں ہیری کین، بوکائیو ساکا، ڈیکلن رائس، کول پامر اور فل فوڈن شامل ہیں۔

خواتین کے بالن ڈی اور فیمینن میں، چیمپئنز لیگ کی فاتح بارسلونا کے چھ نامزد امیدوار ہیں جن میں گزشتہ سال کی فاتح ایتانا بونماتی اور دو بار کی فاتح الیکسیا پوٹیلس شامل ہیں۔

دنیا کے بہترین کھلاڑی کا تاج پہنانے کے لیے 2024 کے بیلن ڈی اور ایوارڈز کی تقریب 28 اکتوبر کو پیرس میں ہوگی۔

بیلن ڈی اور ایک سالانہ فٹ بال ایوارڈ ہے جو فرانسیسی میگزین فرانس فٹ بال کی طرف سے دیا جاتا ہے، اس کا آغاز  سنہ 1956 سے کیا گیا تھا۔ یہ ایوارڈ گزشتہ سیزن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فٹبالرز کو دیا جاتا ہے۔ 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.