پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے اپنی صحت کی خرابی اور زہر دیے جانے کی افواہوں پر ایک تفصیلی وڈیو بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر ان کی صحت کے حوالے سے چلائی جانے والی خبریں درست نہیں ہیں۔ حالیہ دھرنوں اور احتجاجوں میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی بیماری کو بہانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ مروت نے اپنے احتجاجی ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ خان (بانی پی ٹی آئی) کی رہائی اور پاکستان میں جمہوریت و آئین کی بالادستی کے لیے آواز اٹھائی ہے، اور اس موقع پر عوام کی جرات کو بھی سراہا۔
اپنی صحت کے بارے میں شیر افضل نے بتایا کہ انہیں اسلام آباد پولیس نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا، جس کے بعد ان کی صحت بگڑ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 8 دن کی تحویل کے بعد انہیں کورونا، انفلوئنزا اور پھر ٹائیفائیڈ کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے ان کا وزن 10 کلو کم ہوا اور لیور فنکشن ٹیسٹ بھی خراب ہوئے۔ انہوں نے زہر خورانی کی افواہوں کی سختی سے تردید کی، یہ کہتے ہوئے کہ ان کے ٹیسٹوں میں ایسی کوئی علامات نہیں ملیں۔
شیر افضل مروت نے عوام سے دعاؤں کی درخواست کی اور وعدہ کیا کہ جب بھی اللہ نے انہیں صحت دی، وہ خان کے لیے، پاکستان اور جمہوریت کے لیے اپنی خدمات پیش کریں گے۔ انہوں نے یہ عزم ظاہر کیا کہ وہ ماضی کی طرح احتجاجی سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کریں گے، اور یہ ان کی سعادت ہوگی کہ وہ قوم کی خدمت کر سکیں۔