مَشک ہرن: نایاب خوشبو جس کی قیمت لاکھوں میں ہے۔۔ یہ ہرن کے ذریعے کیسے نکالی جاتی ہے؟

image

ہر کوئی خوشبوؤں کا شوقین ہوتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کی ایک انتہائی نایاب اور مہنگی خوشبو "مَشک" ایک جانور سے حاصل کی جاتی ہے؟ مَشک ہرن وہ منفرد جانور ہے جس کے جسم میں مَشک پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اس نایاب خوشبو کی زیادہ طلب نے مَشک ہرن کو معدومی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ اس ویڈیو میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ مَشک ہرن کیا ہے، اس کا مَشک غدود کیسے نکالا جاتا ہے، اور یہ نایاب جانور کس طرح شکار اور غیر قانونی تجارت کی وجہ سے خطرے میں ہے۔

مَشک ہرن کی خصوصیات

مَشک ہرن ایک چھوٹے قد کا جانور ہے جو عموماً ایشیاء کے پہاڑی اور جنگلاتی علاقوں، جیسے کہ ہمالیہ، سائبیریا اور چین کے کچھ حصوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ جانور عام ہرنوں سے مختلف ہے، کیونکہ اس کے پاس سینگ نہیں ہوتے۔ لیکن نر مَشک ہرن کے پیٹ میں ایک خاص غدود ہوتا ہے، جس سے "مَشک" نکلتی ہے۔ مَشک کی خوشبو نایاب اور انتہائی قیمتی ہے، جو صدیوں سے عطر سازی اور روایتی دوائیوں میں استعمال ہو رہی ہے۔

مَشک غدود نکالنے کا طریقہ

مَشک ہرن کے مَشک غدود کو نکالنے کا عمل اکثر ظالمانہ ہوتا ہے۔ نر مَشک ہرن کو شکار کرکے مار دیا جاتا ہے، پھر اس کا پیٹ چیرا جاتا ہے اور مَشک غدود نکال کر خشک کیا جاتا ہے۔ ہر ہرن سے حاصل ہونے والی مَشک کی مقدار بہت کم ہوتی ہے، تقریباً 25 سے 30 گرام، لیکن اس کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے۔

بعض اوقات ہرن کو زندہ پکڑ کر مَشک نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے، لیکن یہ طریقہ اکثر ہرن کے لیے جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ یہ ظالمانہ عمل مَشک ہرن کی آبادی کے لیے شدید خطرہ ہے، کیونکہ زیادہ تر نر ہرن شکار کا نشانہ بنتے ہیں۔

مَشک ہرن کی مارکیٹ میں قیمت

مَشک ہرن کا مَشک غدود بلیک مارکیٹ میں سونے کے دام فروخت ہوتا ہے۔ ایک نر مَشک ہرن سے حاصل ہونے والے غدود کی قیمت *20,000 سے 45,000 امریکی ڈالر* تک ہو سکتی ہے۔ بین الاقوامی غیر قانونی منڈیوں میں مَشک کی ایک گرام کی قیمت تقریباً *1000 سے 1500 امریکی ڈالر* تک جا سکتی ہے۔ یہ قیمتیں غیر قانونی تجارت کی وجہ سے بڑھتی جا رہی ہیں، کیونکہ مَشک ہرن کے شکار پر پابندی ہونے کے باوجود، مَشک کی مانگ اب بھی برقرار ہے۔

مَشک ہرن سے بننے والی خوشبو کی خصوصیات

مَشک ہرن سے حاصل ہونے والی خوشبو کو دنیا کی نایاب ترین اور مہنگی ترین خوشبوؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ قدرتی مَشک ایک انتہائی پیچیدہ اور گہری خوشبو ہوتی ہے، جو گرم، مٹی کی خوشبو سے مشابہت رکھتی ہے اور انتہائی دلکش ہوتی ہے۔ مَشک کی یہ خوشبو دوسری خوشبوؤں کو زیادہ دیرپا اور طاقتور بناتی ہے۔

گرم اور مٹی کی خوشبو: قدرتی مَشک کی مہک زمین، جنگلات، اور قدرت کی خوشبو کی عکاسی کرتی ہے، جو اسے منفرد بناتی ہے۔

دیرپا اثر: مَشک کی خوشبو جلد پر دیر تک رہتی ہے، اور یہ اکثر خوشبو کا دل یا بنیاد سمجھی جاتی ہے۔

دلکش اور سنسنی خیز اثر: مَشک کی خوشبو کو پُرکشش اور جاذبِ نظر قرار دیا جاتا ہے، جو لوگوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔

پرفیوم برانڈز اور مَشک کی قیمت

مَشک ہرن سے حاصل ہونے والی خوشبو کی قیمت انتہائی زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے آج کل زیادہ تر پرفیوم برانڈز مصنوعی مَشک کا استعمال کرتے ہیں۔ *Creed, **Chanel, **Dior, **Tom Ford* جیسے مشہور پرفیوم برانڈز نے مصنوعی مَشک کو اپنے خوشبوؤں میں شامل کیا ہے۔ قدرتی مَشک کی نایابیت اور قانونی مسائل کی وجہ سے، اب زیادہ تر برانڈز مصنوعی مَشک کا استعمال کرتے ہیں، جو قدرتی مَشک کا متبادل ہے۔

مَشک ہرن کی آبادی میں کمی

مَشک ہرن کی مَشک کی مانگ کی وجہ سے ان کی آبادی میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔ 20ویں صدی میں، مَشک ہرن کی تعداد لاکھوں میں تھی، لیکن آج ان کی مختلف اقسام کو آئی یو سی این کی ریڈ لسٹ میں "خطرے سے دوچار" یا "خطرے کے قریب" قرار دیا گیا ہے۔

ہمالیائی مَشک ہرن کی آبادی اب 2,500 سے بھی کم رہ گئی ہے۔

سائبیریائی مَشک ہرن کی آبادی پچھلے 50 سالوں میں تقریباً 50 فیصد کم ہو چکی ہے۔

غیر قانونی شکار اور تجارت

مَشک ہرن کے شکار کی سب سے بڑی وجہ اس کا مَشک غدود ہے، جس کی دنیا بھر میں مانگ ہے۔ چین، بھارت، نیپال اور بھوٹان جیسے ممالک میں روایتی ادویات اور عطر میں مَشک کا استعمال عام ہے۔ غیر قانونی شکار اور اسمگلنگ نے مَشک ہرن کی نسل کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

مَشک ہرن کی بقاء کے لیے اقدامات

مَشک ہرن کی بقاء کو یقینی بنانے کے لیے کئی ممالک میں قوانین بنائے گئے ہیں۔ 'سی آئی ٹی ای ایس' نے مَشک ہرن کی تجارت پر سخت پابندیاں عائد کی ہیں، تاکہ اس نایاب جانور کو بچایا جا سکے۔ مزید برآں، مصنوعی مَشک کی تیاری بھی ایک اہم قدم ہے، جس سے قدرتی مَشک کی طلب کم ہو رہی ہے اور مَشک ہرن کے شکار کو روکنے میں مدد مل رہی ہے۔

خوشبو کی دنیا میں مَشک ہرن کی مَشک کی ایک منفرد اور قیمتی حیثیت ہے، لیکن اس کی قیمت مَشک ہرن کی نسل کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہی ہے۔ آج، ان نایاب ہرنوں کو بچانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں جاری ہیں، تاکہ آئندہ نسلیں بھی اس نایاب جانور کو دیکھ سکیں اور اس کی بقاء کو یقینی بنایا جا سکے۔


About the Author:

Salwa is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.