پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شادی سے متعلق سوال پر ایسا جواب دیا کہ ہر طرف قہقہے گونج اٹھے۔ صحافی نے جب پوچھا کہ "آپ کی شادی کب ہو رہی ہے؟" تو بلاول نے مسکراتے ہوئے کہا، "میری شادی میری مرضی
اس گفتگو میں بلاول نے مزید کہا کہ ان کی طرف سے کسی آئینی ترمیم کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں، یہ ڈیڈ لائن حکومت کے لیے ہو سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں، بشمول مولانا فضل الرحمان، کو ساتھ لے کر چلا جائے۔
بلاول نے واضح کیا کہ جے یو آئی کا آئینی ڈرافٹ آئے گا تو اس پر بات چیت کی جائے گی، اور پھر جو بہتر ہوگا وہ ترمیم کے طور پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات اور صوبوں کے حقوق کے حوالے سے بھی سنجیدہ مذاکرات جاری ہیں۔
ایوان صدر میں ہونے والی اہم ملاقات پر بلاول کا کہنا تھا کہ وہاں پانچ اہم شخصیات موجود تھیں، اور یقینی طور پر سنجیدہ گفتگو ہوئی ہوگی۔ انہوں نے عدلیہ کی حالیہ سرگرمیوں پر بھی تبصرہ کیا، اور کہا کہ چھٹی کے دن عدالت کا حکم آیا، جس کا چیف جسٹس کو بھی علم نہیں تھا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی اصلاحات اور صوبائی حقوق کے لیے کام کر رہے ہیں، اور جے یو آئی اس معاملے پر ان کے ساتھ متفق ہو چکی ہے۔