پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے استعفی دے دیا ہے جبکہ پی سی بی نے ان کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے کوچ مقرر کر دیا ہے۔
کرک انفو کے مطابق گیری کرسٹن سلیکشن کمیٹی کے نئے کردار سے متفق نہیں تھے جس میں ٹیم کوچز کو تقریباً باہر کر دیا گیا ہے۔یہ معاملہ انگلینڈ کے ساتھ ٹیسٹ سیریز میں سامنے آیا ہے۔ جس میں نئی سلیکشن کمیٹی نے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میچ میں اپنی مرضی سے تبدیلیاں کی ہیں۔ نئی ون ڈے ٹیم کے اعلان کے وقت جس میں محمد رضوان کو کپتان بنایا گیا ہے، گیری کرسٹن بالکل نظر نہیں آئے۔گیری کرسٹن کو اپریل 2024 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے دو سال کے لیے کوچ مقرر کیا تھا۔ گیری کرسٹن نے ایسے وقت مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے جب اگلے ہفتے آسٹریلیا میں ایک روزہ میچوں کی سیریز شروع ہونے والی ہے۔محسن نقوی نے چیئرمین پی سی بی بنتے ہی سب سے پہلا بیان یہی دیا تھا کہ وہ دنیا کے بہترین کوچ پاکستان لے کر آئیں گے۔ جس کے بعد گیری کرسٹن کا نام فائنل ہوا تھا۔ اس سے پہلے گیری انڈیا کی ٹیم کی بھی کوچنگ کر چکے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ 28 سال بعد انڈیا ورلڈ کپ انہی کی بدولت جیتنے میں کامیاب ہوا۔پی سی بی نے ابھی تک اس استعفے کی باقاعدہ تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ البتہ گیری کرسٹن پہلے کوچ ہوں گے جو ایک بھی ون ڈے میچ کی کوچنگ کیے بغیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دونوں کوچز گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کے پی سی بی سے اختلافات کا آغاز اس وقت ہوا جب نئی سلیکشن کمیٹی کے اختیارات بڑھا کر ٹیم سلیکشن سے کوچز کے اختیارات کو منہا کر دیا۔ اس حوالے سے جیسن یہ بیان دے چکے ہیں کہ ’یہ وہ صورت حال نہیں ہے جس کی میں حامی بھری تھی۔‘یاد رہے کہ پاکستان ٹیم میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے آخری دو میچوں میں کی جانے والی تبدیلیوں کو ’عاقب بال‘ کے نام سے موسوم کیا جا رہا ہے۔ کیوںکہ عاقب جاوید کی ایما پر کی جانے والے تبدیلیوں سے پاکستان دونوں ٹیسٹ میچ جیتا ہے۔