امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے فوری بعد پہلی بار ایک بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے فوری بعد پہلی بار ایک بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
اس سے قبل رواں سال مارچ میں ایک بٹ کوائن کی قیمت 69 ہزار امریکی ڈالر سے زائد ہو چکی تھی اور سرمایہ کاروں کو اس بات کی امید تھی کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی ایک بار پھر اپنی کھوئی ہوئی قدر و منزلت حاصل کرلے گی۔
لیکن شاید انھیں بھی اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ امریکی انتخابات اس معاملے میں کتنا اہم کردار ادا کریں گے، خصوصی طور پر ڈونلڈ ٹرمپ۔
واضح رہے کہ بٹ کوائن کی قیمت ایک ایسے وقت میں تاریخی بلندی کو چھو رہی ہے جب امریکہ میں رپبلکن کانگریس کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے قریب ہیں جبکہ وہ سینیٹ میں بھی اکثریت رکھتے ہیں۔
لیکن امریکی سیاست کا بٹ کوائن سے کیا تعلق ہے؟
اپنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکہ کو کرہ زمین پر کرپٹو کا دارالحکومت بنائیں گے۔
یاد رہے کہ صرف رواں سال کے دوران دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی، یعنی بٹ کوائن، کی مالیت میں 80 فیصد سے زیادہ ضافہ ہوا ہے۔
اور بات صرف بٹ کوائن کی نہیں، دنیا بھر میں دیگر کرپٹو کرنسیوں کی مالیت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان میں ڈوج کوائن بھی شامل ہے جس کی تشہیر کرنے والوں میں ایک نمایاں شخصیت ٹرمپ کے حامی اور ایکس کے ارب پتی مالک ایلون مسک ہیں۔
امریکی ٹیکنالوجی کپمنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کرپٹوکرنسی کے حامی رہے ہیں۔ لیکن 2021 میں جب انھوں نے اعلان کیا تھا کہ ان کی کمپنی ٹیسلا نے اپنی گاڑیوں کی ادائیگی بٹ کوائن کے ذریعے قبول کرنے کے منصوبے کو ترک کر دیا ہے تو بٹ کوائن کی قیمت میں گراوٹ دیکھی گئی۔ اس وقت ایک بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر تک جا پہنچی تھی۔
اس سے قبل دسمبر 2017 میں بٹ کوئن کی قیمت 10 ہزارڈالر تھی۔
حالیہ امریکی انتخابات میں ایلون مسک ٹرمپ کی حمایت میں کھل کر سامنے آئے اور اپنی مہم کے دوران ٹرمپ نے بھی بٹ کوائن کی حمایت کی۔ انھوں نے الیکشن سے قبل کہا کہ وہ سٹریٹیجک طور پر بٹ کوائن اکھٹا کریں گے اور اس معاملے پر مالیاتی ریگولیٹرز بھی تعینات کریں گے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے یہ اعلان بھی کر رکھا ہے کہ وہ صدر بنتے ہی امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسینچ کمیشن کے حالیہ سربراہ گیری جینسلر کو عہدے سے ہٹا دیں گے جنھوں نے 2021 میں تعیناتی کے بعد سے کرپٹو کے شعبے پر کریک ڈاون کیا۔
تاہم واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا ایجنڈا، جس میں ٹیکسوں میں کمی اور کاروبار پر پابندیوں میں چھوٹ شامل ہیں، کئی دیگر شعبوں میں بھی تیزی کی وجہ بنا ہے۔ امریکی ڈالر سمیت امریکی بانڈز کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
بِٹ کوائن کیا ہے؟
ہو سکتا ہے بہت سارے لوگوں کو کرپٹو کرنسی کے بارے میں نہ معلوم ہو لیکن بِٹ کوائن کا نام سب نے ہی سُن رکھا ہوگا۔ لیکن یہ ہے کیا؟
بِٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے آپ ڈیجیٹل کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ روایتی طور پر دُنیا بھر میں استعمال ہونے والی کرنسیوں ڈالر، پاونڈ یا روپے وغیرہ سے مختلف اس لیے ہے کیونکہ اسے کوئی مستند مالی ادارہ کنٹرول نہیں کرتا۔
شاید یہی وجہ ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسی کرنسی جو کسی ادارے کے کنٹرول میں نہیں انھیں مالی آزادی فراہم کرتی ہے، لیکن دوسری جانب اسی وجہ سے اس کرنسی کی قدر غیریقینی کا شکار رہتی ہے۔
ریکارڈ تنزلی کے بعد فروری 2024 میں بٹ کوائن کی قیمت ایک بار پھر تیزی سے اوُپر جانا شروع ہوئی اور آج کل یہ تاریخی سطح تک پہنچی ہوئی ہے۔ اور جن لوگوں کے پاس یہ کرنسی موجود ہے ان کے لیے یہ ایک بہت اچھی خبر تھی۔
لیکن یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ صرف کچھ عرصے پہلے بِٹ کوائن کی قدر تیزی سے گری تھی اور ایسا حالیہ دور میں متعدد مرتبہ پہلے بھی دیکھنے میں آیا ہے۔
بلاک چین
بلاک چین ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو نہ صرف ہر قسم کی کرپٹو کرنسی کی بنیاد ہے بلکہ این ایف ٹیز بھی اسی کے تحت چلائی جاتی ہیں۔
عام زبان میں کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایک سپریڈ شیٹ ہے جس پر کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت درج ہوتی ہے۔ یہ خرید و فروخت بلاکس کی شکل میں شیٹ پر موجود ہوتی ہے جو چینز یعنی زنجیروں کی شکل میں ایک دوسرے سے جُڑے ہوتے ہیں۔
کرپٹو کرنسی کی ہر ٹرانزیکشن بلاک چین پر رضاکاروں کے ایک نیٹ ورک کی مدد سے ریکارڈ کی جاتی ہے اور یہی رضاکار کمپیوٹر پروگراموں کے تحت اس کرنسی کی خرید و فروخت کی تصدیق بھی کرتے ہیں۔
بِٹ کوائن نیٹ ورک کے رضاکاروں کا اس میں فائدہ یہ ہے کہ جو بھی اس خرید و فروخت کی پہلے تصدیق کرتا ہے اسے انعام میں بِٹ کوائن دیے جاتے ہیں۔
اس قابل منافع عمل کو ’مائننگ‘ کہا جاتا ہے، مگر یہ عمل متنازع بھی ہے کیونکہ دنیا بھر میں لوگ سب سے پہلے تصدیق کی دوڑ میں رہتے ہیں اور اسی سبب برقی توانائی بھی ضائع ہوتی ہے۔
دنُیا بھر میں گردش کرنے والے بٹ کوائنز کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 90 لاکھ ہے۔
کرپٹو ایکسچینج
کرپٹو ایکسچینج ایک ایسا ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہوتا ہے جہاں سرمایہ کار کرپٹوکرنسی کی خرید و فروخت کرتے ہیں۔
روایتی اندازِ کاروبار کی طرح کرپٹو ایکسچینج بھی کسی بروکریج ہاؤس کی طرح کام کرتا ہے جہاں لوگ بینکوں سے اپنی رقوم نکال کر ڈالر یا پاونڈ کو بِٹ کوائن یا ایتھیریم جیسی کرپٹی کرنسیوں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
سرمایہ کاروں کو ورایتی کرنسیوں کو ڈیجیٹل کرنسیوں میں تبدیل کرنے کے لیے اکثر فیس بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔