نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے تحت کام کرنے والے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے پنجاب اور دیگر قریبی علاقوں میں بڑھتی ہوئی سموگ کی سنگین صورتحال پر عوام کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔
این ای او سی کی ٹیم نے جدید زمینی اور خلائی آلات کا استعمال کرتے ہوئے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے محرکات کا تفصیلی جائزہ لیا، جن میں صنعتی کارخانوں سے اخراج، گاڑیوں کا دھواں، فصلوں کو جلانے کا عمل، اور نائٹروجن آکسائیڈ کے اخراج شامل ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ موسمی اور ماحولیاتی عوامل، ہوا میں نمی کے تناسب کے ساتھ، ظاہر کرتے ہیں کہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں نومبر اور دسمبر کے دوران سموگ کی صورتحال برقرار رہنے کا امکان ہے۔ اس ایڈوائزری کے مطابق لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، پشاور، نوشہرہ اور مردان سمیت مختلف شہری علاقوں میں سموگ کی شدت میں اضافے کا خدشہ ہے۔
احتیاطی تدابیر:
ایڈوائزری میں عوام کو صبح اور شام کے اوقات میں سموگ میں شدت کے باعث غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ صحت کے تحفظ کے لیے پانی کا مناسب استعمال جاری رکھنے، اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ڈی ہمیوڈیفائر اور ایئر پیوریفائر جیسے آلات کا استعمال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ این ای او سی نے شہریوں کو ماحول دوست سفری ذرائع اپنانے پر بھی زور دیا ہے تاکہ فضائی آلودگی کے منفی اثرات کو کم کیا جاسکے۔
این ای او سی کی ٹیم نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ سموگ کے دوران محتاط رویے اپنانا ضروری ہے تاکہ اس مضر صحت صورتحال سے بچا جا سکے