سپریم کورٹ میں آئینی بینچز کی کمیٹی نے آئینی بینچ کے سامنے مقدمات مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، آئینی بینچز 14 نومبر سے سماعت کا آغاز کریں گے۔ اجلاس میں آئینی بینچ کے سامنے مقدمات مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی بینچز 14 نومبر سے سماعت کا آغاز کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں آئینی بینچز کی کمیٹی کا اجلاس ہوا،ذرائع کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر نے ٹیلی فون پر اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں آئینی بینچ کے سامنے مقدمات مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی بینچز 14 نومبر سے سماعت کا آغاز کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی آئینی بینچز کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں آئینی مقدمات بشمول بنیادی حقوق کے مقدمات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی تھی اور آئینی مقدمات کے حوالے سے موجودہ طریقہ کار اور مستقبل کا مجوزہ لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا تھا۔
اجلاس میں 191 (اے) کے تحت مقدمات کی کلر کوڈنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ سینئر ریسرچ افسر مظہر علی خان کو آرٹیکل 199 کے تحت مقدمات کی اسکروٹنی کا کام سونپا گیا تھا۔
گزشتہ روز اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئینی مقدمات کی سماعت کے لیے تقرری، آئینی بینچز کی تشکیل اور روسٹر کا اجرا آئینی بینچز کے سربراہ اور 2 سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔
اس سے قبل 5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26 ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نے مخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نے آئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا، اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی، کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔