چیئرمین نادرا نے قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ کمیٹی کے اجلاس میں شناختی کارڈ بنوانے والوں کو فیسوں کے حوالے سے اہم خبر سنادی۔
راجہ خرم نواز کی زیرصدارت قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں چیئرمین نادرا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نادرا کے دفاتر کو نہیں بڑھا سکتے، نادرا کے دفاتر بڑھانے سے شناختی کارڈ کی فیس بڑھانا ہو گی۔
چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ 61 تحصیلیں ایسی ہیں جن میں نادرا کے دفاتر نہیں ہیں، یہ ایسی تحصلیں ہیں جہاں حکومت نے اعلان توکردیالیکن حلقہ بندی نہیں کی ، نادرا کا اپنا فنڈ ہے،فیس تبدیل نہیں کی، ہم نے کارڈزکورینیو نہیں کیا۔
اجلاس کے دوران زرتاج گل نے سوال کیا نگران حکومتوں نے تعیناتیاں کیسے کیں؟ جن افسران کو نادرا سے نکالا گیا ،کیا سیکیورٹی وجوہات تھیں؟ افسران کے کون سی ڈگریوں کے ایشوز تھے؟ 53بلین آپ کا ریکارڈ ریونیو تھا ، ہمارے ایریاز میں نادرا وینز بھیجی جائیں اور 53بلین ریونیو میں سے اخراجات کیا ہیں ہمیں بتایا جائے۔
جس پر نادرا کے چیئرمین نے بتایا کہ وفاقی حکومت کا چیئرمین ،بورڈکی تعیناتی کے سواعمل دخل نہیں ، نادرا کی تمام تعیناتیاں نادرا حکام کی جانب سے کی جاتی ہیں۔