پاکستان نے تین میچز کی ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 330 رنز کا بڑا ہدف دیا تو سوشل میڈیا پر صارفین کامران غلام کی تعریفیں کرتے نظر آئے۔
پاکستان نے تین میچز کی ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کو 81 رنز سے شکست دے کر تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں دو صفر کی نا قابلِ شکست برتری حاصل کر لی۔
جنوبی افریقہ کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے دوسرے ایک روزہ میچ میں جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کی جانب سے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 330 رنز کا بڑا ہدف دیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کامران غلام کی تعریفیں کرتے دکھائی دیے۔ کامرن غلام کو پلئیر آف دی میچ کا کا ایوارڈ بھی بھی ملا۔
کیپ ٹاؤن میں اتنا بڑا ہدف جوڑنے کی وجہ اختتامی اوورز میں کامران غلام ہی تھے کہ جنھوں نے 5 چھکوں کی مدد سے 32 گیندوں پر 63 رنز کی شاندار انگز کھیلی۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم پاکستان کے 330 رنز کے ہدف کے جواب میں 248 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ 330 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی جانب سے ہینرچ کلاسن نے 74 گیندوں پر شاندار 97 کی انگز کھیلی جس میں انھوں نے 4 چھکے اور آٹھ چوکے لگائے مگر قسمت نے اُن کا ساتھ نہیں دیا اور وہ اپنی ٹیم کو کامیابی نہ دلوا سکے اور 43 اوور میں نسیم شاہ کی گیند پر عرفان خان کو کیچ دے بیٹھے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے چار، نسیم شاہ نے تین، ابرار احمد نے دو اور سلمان علی آغا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
کامران غلام جنھوں نے رواں برس انگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں سنچری سکور کر کے پاکستان کی سیریز میں واپسی یقینی بنائی تھی، ایک ایسے وقت پر کریز پر آئے جب پاکستان کو یکے بعد دیگرے بابر اعظم اور محمد رضوان کی نقصانات کا سامنا تھا۔
ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے والی جنوبی افریقہ نے پاکستان کے دونوں اوپنرز کو 53 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹا دیا تھا۔ اس کے بعد سینیئر کھلاڑیوں بابر اور رضوان کے درمیان 115 کی شراکت قائم ہوئی اور دونوں اب جارحانہ انداز اپنانے ہی والے تھے کہ بابر کو فیفلکوایو اور رضوان کو مفاکا نے آؤٹ کر دیا۔
ایسے میں کامران اور آغا سلمان کے درمیان 37 گیندوں پر 50 رنز کی شراکت اور پھر کامران اور عرفان خان کے درمیان 27 گیندوں پر 49 رنز کی شراکت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان 300 رنز کا ٹوٹل عبور کر پائے۔
کامران غلام کی یہ اننگز یقیناً اکثر پاکستان مداحوں کے لیے حیران کن تھی کیونکہ انھیں عموماً ایک جارحانہ بلے باز تصور نہیں کیا جاتا، لیکن یہ اننگز یقیناً اس کا ثبوت تھا کہ انھوں نے اپنی جارحانہ صلاحیتوں پر کام کیا ہے۔
میچ کے آخری دس اوورز کے دوران جنوبی افریقہ نے متعدد کیچز بھی چھوڑے جس کے بعد پاکستان کو 329 رنز بنانے کا موقع ملا۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 73 اور کپتان محمد رضوان 80 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ سلمان علی آغا نے 33 رنز کی اننگز کھیلی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے مفاکا نے چار، مارکو یانسن نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے پہلے ون ڈے میں میزبان جنوبی افریقا کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کی تھی۔
سوشل میڈیا پر جنوبی افریقہ میں پاکستان کی دوسرے ایک روزہ میچ میں بھی کامیابی کے بعد کرکٹ فینز کی جانب سے ٹیم کی اچھی کار کردگی پر انھیں دل کھول کر داد ملی۔
چوہدری عثمان کے نام سے ایک صارف نے ایکس پر بابر اور شاہین شاہ آفریدی کے لیے لکھا کہ ’جہاں بابر اعظم کا اعتماد آہستہ آہستہ لوٹ رہا ہے وہیں شاہین آفریدی کی باؤلنگ میں بھی کافی سُدھار آرہا ہے۔‘
انھوں نے مزید لکھا کہ ’چیمپئن ٹرافی سے پہلے ون ڈے یونٹ کے اہم کھلاڑیوں کا پرفارم کرنا پاکستان کرکٹ کے لیے بہت اچھا سائن ہے۔‘
’کامران غلام نے نڈر اور حیران کن بیٹنگ کی‘
صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر کامران غلام کی تعریفیں ہو رہی ہیں اور بابر اعظم کو ایک طویل عرصے بعد نصف سنچری کرنے پر مبارکباد دی جا رہی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’کامران غلام نے نڈر اور حیران کن بیٹنگ کی۔‘ جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ پاکستان کو بابر اور رضوان کی شراکت نے مشکل صورتحال سے نکالا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’کچھ بھی ہو بابر اور رضوان پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے دھڑکتے دل ہیں اور دونوں ہی چیمپیئنز ٹرافی میں اہم کردار ادا کریں گے۔‘
ہارون نامی صارف نے لکھا کہ یہ ہوتا ہے جب آپ ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے والوں کو چانس دیتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’کامران غلام ہم آپ کے جارحانہ کھیل سے ناواقف تھے۔‘