موٹی ہوں تو کیا میری شادی نہیں ہوگی ؟ کسی کے جسم کا مذاق اڑانے سے پہلے سوچ لیں کہ سامنا والا کس تکلیف میں ہے

image

اوئے موٹی! ، گھر کا سارا راشن کھا جاتی ہوگی! ، پھٹ رہی ہے! ، اتنی موٹی ہو شادی کیسے ہوگی؟ تمھیں کون پسند کرئے گا؟ یہ ساری وہ عام باتیں ہیں جو ایک موٹی لڑکی کو روزانہ کی بنیاد پر سننی پڑتی ہے۔ کہنے والے کبھی یہ نہیں سوچتے کہ سننے والے کو کیسا لگتا ہوگا، اگر سوچ لیں تو نہ جانے کتنے لوگ ذہنی اذیت سے بچ جائیں گے۔

آج ہم اسی بارے میں بات کریں گے کیونکہ ہم میں سے بھی نہ جانے کتنے لوگ ایسے ہونگے جنھوں نے کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی کا اسکے موٹاپے پر مذاق لازمی اڑایا ہوگا۔

کیا آپ مکمل ہیں؟

ہم میں سے ایسے کتنے لوگ ہیں جن میں کوئی کمی نہیں ہے ؟ ہر انسان میں کوئی نہ کوئی کمی ہوتی ہے لیکن پھر بھی دوسروں کی کمیوں کا مذاق اڑانا ہمارے نیچر میں شامل ہوگیا ہے اگر کوئی پتلا ہے تو اسکو چھیڑنا، کوئی موٹا ہے تو اسے سب کے سامنے شرمندہ کرنا، کوئی کالا ہے تو اسکے رنگ پہ کمنٹ کرنا، کوئی چھوٹے قد کا ہے تو اسے بونا بول کے چڑانا وغیرہ وغیرہ۔ جب کہ مکمل آپ بھی نہیں لیکن اگر سامنے والا پلٹ کر آپ کو جواب نہیں دے رہا اسکا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس سے بہتر ہیں، اسلیئے کسی کو کچھ بولنے سے پہلے ایک بار اپنا معائنہ لازمی کریں۔

موٹاپہ شادی نہ ہونے کی وجہ؟

آجکل ہمارے معاشرے میں اخلاق اور کردار سے زیادہ رنگ روپ اور جسامت معنی رکھتی ہے، کسی بھی لڑکی کا رشتہ دیکھتے وقت لوگ سب سے پہلے یہی چیزیں دیکھتے ہیں اسکے بعد جا کے دوسری چیزوں پہ دھیان دیتے ہیں۔ وہ لڑکیاں جو تھوڑی موٹی ہوتی ہیں انکے رشتے میں کافی مسائل درپیش ہوتے ہیں کیونکہ زیادہ تر لوگ انھیں موٹاپے کی بنیاد پر ریجیکٹ کردیتے ہیں جو کہ بلکل غلط ہے پھر چاہے انکا خود کا بیٹا کتنا ہی عجیب کیوں نہ ہو بہو انھیں حور پری چاہیئے ہوتی ہے۔

کھانا ہی وجہ نہیں:

ضروری نہیں ہے ہر موٹا انسان صرف کھانے پینے کی وجہ سے ہی موٹا ہو، بہت سے لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو مختلف بیماری میں مبتلہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا وزن بڑھتا ہے اور وہ چاہ کر بھی اس پر قابو نہیں پا رہے ہوتے۔

لمحہ فکریہ:

وہ لوگ جو موٹے، پتلے، کالے یا چھوٹے قد کے ہوتے ہیں وہ اکثر احساسِ کمتری کا شکار رہتے ہیں، ایسے میں اگر ان پر کمنٹس کئے جائیں تو وہ آپ کو بظاہر تو کچھ نہیں کہیں گے لیکن اندر ہی اندر ذہنی اذیت میں مبتلہ ہوتے رہتے ہیں۔ اسلیئے آج کے بعد کسی کی کمی کا مذاق اڑانے سے پہلے لازمی سوچ لیں کہ سامنے والا کس تکلیف میں ہے اور آپ کے الفاظ جنھیں آپ مزاحیہ سمجھتے ہیں وہ دوسرے کیلیئے تیر سے کم نہیں ہوتے۔

You May Also Like :
مزید