بالوں میں کنگھی کرتے وقت اکثر خواتین کے بال ٹوٹ جاتے ہیں جن کو سب ہی کچرے میں پھینک دیتے ہیں یا پھر کچھ خواتین تو صفائی کا بالکل خیال نہیں کرتی ہیں اور ان بالوں کو سڑک پر بھی پھینک دیتی ہیں جبکہ خواتین کے بال بھی ان کے جسم کا ہی حصہ ہیں اور انہیں چاہیے کہ ان کو یوں کچرے کی زینت نہ بنائیں۔ ایسے میں کسی خاتون نے مفتی طارق مسعود سے سوال کیا کہ خواتین کو اپنے ٹوٹے ہوئے بالوں کو کہاں پھینکنا چاہیے۔ اس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ:
واضح رہے خواتین کے بالوں کو جمع کرکے کوڑے والا یا تو پارلر میں بیچ دیتا ہے یا پھر ان کو کسی بڑے سیلون اور بال یا وگ بنانے والی کپنیوں کو بیچ دیتے ہیں، لہٰذا اپنے بالوں کو کسی کاغذ میں اسطرح لپیٹ کر پھینکیں کہ وہ قابلِ استعمال نہ رہیں۔