ماں کے پیٹ میں بچہ پوزیشن کیوں بدلتا ہے ؟ جانیں پیٹ میں بچوں کی مختلف پوزیشنز کا مطلب اور بچے کی شخصیت

image

بچے کی ماں کے پیٹ میں پوزیشن پیدائش سے پہلے بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ پیٹ میں بچہ اپنی پوزیشن بدلتا رہتا ہے اور بچے کی اس نقل و حرکت پر نظر رکھنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا پیدائش سے پہلے اُس کی نشوونما اور دل کی دھڑکن کا خیال رکھنا۔

آج ہم سمجھیں گے کہ بچے کا ماں کے پیٹ میں مختلف پوزیشن بدلنے کا مطلب اور اسکی شخصیت کے بارے میں۔

ماں کے پیٹ میں بچے کی شخصیت:

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچے کی شخصیت ماں کے پیٹ سے ہی بننا شروع ہو جاتی ہے اور حاملہ ماں کا موڈ بچے کی شخصیت پر اثر انداز ہوتا ہے، ماں کی ذہنی حالت بچے کی نفسیات پر اثر کرتی ہے اور اگر کوئی ماں بچے کو اپنے پیٹ میں پال رہی ہے تو اُسے چاہیے کہ ہر طرح کے لڑائی جھگڑے سے دُور رہے اور اپنے مُوڈ کو بہتر رکھے خاص طور پر جب بچہ پیٹ میں 6 سے 7 مہینے مکمل کرلے تو ماں کو ہرگز ہرگز چیخنا چلانا یا چڑچڑا پن نہیں دیکھانا چاہیے

اینٹریر پوزیشن:

بچہ عام طور پر اس پوزیشن میں نو مہینے پورے کرنے کے بعد پیدائش سے پہلے آجاتا ہے، ڈاکٹرز کے مطابق ڈیلیوری کیلیئے یہ آئیڈیل پوزیشن ہوتی ہے۔ اس میں بچے کا سر نیچے کی طرف ہوتا ہے اور کمر ماں کے پیٹ کی طرف ہوتی ہے۔

پوسٹیریرپوزیشن:

اس پوزیشن پر بھی بچے کا سر نیچے کی طرف ہوتا ہے مگر اُس کی کمر ماں کی کمر کی طرف ہوتی ہے اور ایسی حالت میں ماں کو بچے کی پیدائش کرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق اس پوزیشن کی وجہ سے پیدائش کا عمل سُست ہوجاتا ہے، جس سے ماں کو زیادہ تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے اور بچہ پیدائش کے دوران ماں کی کمر کو متاثر بھی کرسکتا ہے۔

ٹرانسورس پوزیشن:

اس پوزیشن میں لگتا ہے کہ بچہ آرام سے کمر کے بل لیٹا ہے اور عام طور پر بچہ پیدائش کے وقت اپنی اس پوزیشن کو بدل لیتا ہے اور سر نیچے کی طرف کرلیتا ہے مگر اگر بچہ مقررہ وقت پر اپنی پوزیشن نہ بدلے تو ڈاکٹرز کو مجبوراً ماں کی زندگی بچانے کے لیے سی سیکشن آپریشن کرنا پڑتا ہے۔

بریچ پوزیشن:

یہ پوزیشن بچے کے لیے محفوظ سمجھی جاتی ہے کیونکہ اس میں بچے کا سر اوپر کی طرف ہوتا ہے، لیکن اگر بچہ پیدائش کے وقت تک اس پوزیشن پر رہے تو پھر یہ ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ پھر ڈاکٹرز کو بچے کو بحفاظت دُنیا میں لانے کے لیے سی سیکشن آپریشن کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔

ماں کے پیٹ میں پوزیشن بدلی جاسکتی ہے؟

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر ماں بچے کی پیدائش سے پہلے روٹین سے ورزش کرے، روزانہ کم از کم آدھا گھنٹہ پیدل چلے اور ہاتھوں اور گھٹنوں کی ورزش کرے تو وہ اتنی صحت مند ہو جاتی ہے کہ بچے کو قدرتی طور پر پیدائش کے لیے محفوظ پوزیشن پر لے آتی ہے۔

You May Also Like :
مزید