میں خود ان پڑھ ہوں لیکن اپنی بیٹیوں کو افسر بنادیا ہے۔ بچپن میں اسکول جاتا تھا لیکن پھر کھیتی باڑی کرنی پڑی میری بیوی تو کبھی اسکول نہیں گئی لیکن ہم دونوں نے بیٹیوں کو پڑھانے کے لئے کڑی محنت کی اور بالآخر انھیں سرکاری افسر بنادیا“
یہ کہنا ہے بھارت میں راجھستان سے تعلق رکھنے والے مقامی کسان سہارن کا جن کی صرف ٥ بیٹیاں ہیں اور کوئی بیٹا نہیں البتہ انھوں نے کبھی اس بات کا شکوہ کیے بغیر اپنی توجہ بیٹیوں کی تعلیم پر مرکوز رکھی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ان کی پانچوں بیٹیاں افسر بن کر کامیاب اور عزت کی زندگی گزار رہی ہیں۔
سہارن اور ان کی بیٹی لکشمی کی بیٹیوں کے نام انشو، ریتو، سمن، روما اور منجو ہیں جو مختلف عہدوں پر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔ ان پانچوں بہنوں کا کہنا ہے کہ وہ اگرچہ غریب تھیں لیکن اپنے ماں باپ کو محنت کرتے دیکھ کر ان میں بھی احساس ذمہ داری پیدا ہوگیا تھا جس کی وجہ سے انھوں نے دل لگا کر پڑھائی کی تاکہ ایک دن باپ ماں کو ان کی محنت کا صلا دے سکیں،
سہارن اور لکشمی کا کہنا ہے کہ انھیں اپنی بیٹیوں پر فخر ہے جنھوں نے خاندان کے پر لڑکے کو مات دیتے ہوئے قابلیت سے اپنا نام سب سے اوپر رکھا جبکہ ان کی بیٹیاں اپنی کامیابی کو والدین کی محنت کا نام دیتی ہیں اور شکریہ ادا کرتی ہیں کہ انھوں نے لڑکیاں ہونے کے باوجود انھیں کبھی کسی چیز سے نہیں روکا۔