کیا آپکا بچہ بھی ہر وقت ڈرا ہوا رہتا ہے؟ بچوں کی پرورش کرتے وقت ان باتوں کا خیال بچوں کو جوانی میں بڑی مشکل سے بچا سکتا ہے

image

آج کل کے دور میں جہاں ہر کوئی پریشانی میں مبتلا ہے وہیں بچے بھی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، جی ہاں معصوم سے دکھنے والے یہ بچے اپنے اندر بہت کچھ لیئے ہوئے ہوتے ہیں۔ اصل میں بچوں کا ذہن کورے کاغذ کی طرح ہوتا ہے جہاں بچپن میں ملنے والی توجہ، جذبات، ہونے والے واقعات اور حادثات ان کے ذہن میں نقش ہوجاتے ہیں اور وہ اسی سوچ کے ساتھ وہ پروان چڑھتے ہیں۔ ایسے میں والدین کے اوپر بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے کیونکہ وہ نہ صرف اپنے بچے کو پال رہے ہیں بلکہ وہ ایک نئی آنے والی نسل کی پرورش کر رہے ہیں۔

آج اس جدید اور بدلتے ہوئے زمانے میں سب سے صحت مند اور خوش حال بچے بھی ایسے مسائل کا سامنا کرتے ہیں جن سے نمٹنا ان کے لیے مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں بچے اپنے والدین پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، تاکہ وہ ان پریشانیوں کو دور کرکے انھیں بہتر زندگی کی طرف واپس لیکر آسکیں۔ پر سوال یہ ہے کہ بچے اس کچی عمر میں ان مسائل کا شکار کیسے ہوتے ہیں؟ اس کی بہت ساری وجوہات ہیں جنکی وجہ سے بچے بگڑ جاتے ہیں، آج ہم انھی کے بارے میں آپکو بتائیں گے تا کہ آپ بھی اپنے بچوں کی بہترین پرورش کرسکیں۔

بچوں کی بات سننا:

اکثر والدین بچوں کی باتوں پر دھیان نہیں دیتے اور انھیں غیر ضروری سمجھ کر نظرانداز کردیتے ہیں، جسکی وجہ سے باتیں بچوں کے ذہن میں رہ جاتی ہے۔ اسکول، ٹیوشن، گلی محلے میں بچے ایک دوسرے کا مذاق اڑاتے ہیں ایسے میں ہر بچہ ایک جیسا نہیں ہوتا کچھ بچے حساس ہوتے ہیں جو یہ باتیں دل پہ لےلیتے ہیں اور اندر ہی اندر یہ انھیں پریشان کرتی رہتی ہیں۔ اسلیئے آپکو چاہیئے کہ اپنے بچے کی باتوں کو سنیں اور اسکا جواب دیں کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوا تو بچہ اپنے مطلب کا جواب تلاش کرلیگا۔

موبائل کا کھلا استعمال:

والدین جان چھڑانے کےلیئے بچوں کے ہاتھ میں موبائل دے دیتے ہیں اور خود اپنے کاموں میں مصروف ہوجاتے ہیں، اب بچہ اس میں کیا دیکھ رہا ہے کیا سیکھ رہا ہے کسی کو نہیں پتا۔ جس عمر میں بچے کو والدین کی طرف سے تعلیم و تربیت ملنی چاہیئے اس عمر میں وہ موبائل کے ذریعہ اپنی من چاہی تعلیم حاصل کررہا ہے۔ جو اسکے معصوم ذہن کو تباہ و برباد کردیتی ہے۔ اسلیئے بچوں کے ہاتھ میں موبائل کم سے کم دیں اور اگر دیں تو ان پر نظر رکھیں۔

بچوں کو مارنا اور گالم گلوچ:

بچوں کے ذہن خالی ہوتے ہیں وہ باتیں جلدی سیکھ لیتے ہیں چاہے وہ اچھی ہو یا بری اسلیئے چھوٹی عمر کے بچوں کے سامنے گالم گلوچ کرنا یا لڑائی جھگڑے کرنا ان کے ذہن پہ برا اثر ڈالتا ہے، اسی طرح بچوں پہ ضرورت سے زیادہ ہاتھ اٹھانا انھیں ضدی اور بد تمیز بنا دیتا ہے۔ اور آگے چل کر یہی ضد ان کی نفسیات پر بہت بری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔

You May Also Like :
مزید