مائیں اپنے بچوں کو دن رات محنت کرکے پالتی ہیں ان کو بڑا کرتی ہیں کسی قابل بناتی ہیں کہ بچہ بڑا ہو کر اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا ایک اچھا انسان بنے گا لیکن جب وہی اولاد بڑے ہو کر والدین کی عزت نہ کرے، انہیں گھر سے نکال دے تو اس اولاد سے زیادہ بد نصیب کوئی اولاد نہ ہوگی جو اپنی ماں کو ہی تکلیف پہنچائے۔
آج کل اولڈ ہومز میں لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اس بات کی طرف اشارہ کر رہی
ہے کہ بچے اپنے والدین کے بڑھاپے کا سہارا بننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ بچے کیوں وہ وقت بھول جاتے ہیں جب انہیں والدین کے سہارے کی ضرورت ہوتی ہے اور والدین بیچارے اپنی خواہشات کا گلا گھونٹ کر بچوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
ایسی ہی 91 سالہ جمیلہ ماں ہیں جن کے بیٹے نے ان کو گھر سے نکال دیا۔ جمیلہ ماں بتاتی ہیں کہ:
''
میں نے ساری زندگی اپنے بچوں کو لوگوں کے گھروں میں کام کرکے پالا اور خوب محنت کی تاکہ میرے بچے کسی قابل بن جائیں۔ لیکن آج جب میں ان کے سہارے پر آئی تو انہوں نے مجھے گھر سے نکال دیا۔ بچے نے مجھے گھر سے نکالا تو میں یہاں اولڈ ہوم میں آگئی ہوں اور اب میں کہتی ہوں کہ آپ سے گزارش ہے کہ اگر میں مر جاؤں تو میرے بچوں کو میرا جنازہ تک نہ دکھانا بلکہ یہ نیک کام بھی خود ہی کر دینا تمہیں ثواب ملے گا۔
''