والدین کے پاس نہیں جاؤں گی، اگر کسی نے مجھے ظہیر سے دور کرنے کی کوشش کی تو ۔۔ دعا زہرہ نے اپنے والدین کو کیا پیغام دیا؟ ویڈیو دیکھیں

image

دعا زہرہ نے حال ہی میں نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ: '' میں اپنے والدین کے پا سنہیں جانا چاہتی، اگر انہوں نے مجھے ظہیر سے دور کرنے کی کوشش کی تو میں انتہائی قدم اٹھاؤں گی۔ وہ لوگ مجھے جان سے مار دیں گے، میں دارالامان بھی نہیں جانا چاہتی ہوں۔ میں بالغ ہوں میرا نکاح جائز ہے۔ میں نے نکاح کیا ہے کوئی گناہ یا جرم نہیں کیا، پاک نکاح کیا ہے۔ یہ مجھ سے کبھی بھی برداشت نہیں ہوگا، میں اس بارے میں سوچتی بھی ہوں تو میرا دل گھبراتا ہے۔ کہ اس طرح ظہیر میری وجہ سے جیل میں ہوگا۔ مجھے جینے دیں۔ مجھے بار بار کیوں تنگ کر رہے ہیں؟ میں اپنے والدین کے پاس نہیں جاؤں گی۔ پہلے بھی جب میں نے ظہیر کے بارے میں بتایا تھا تو مجھے والدین نے مارا تھا اور اب تو یہ مجھے جان سے ماریں گے، میں نہیں جانا چاہتی ان کے پاس۔ مجھے صرف ظہیر کے ساتھ رہنا ہے۔ ظہیر میرا شوہر ہے۔ ''

ویڈیو میں اینکر نے ظہیر سے سوال کیا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ کورٹ کی جانب سے آپ کو جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے تو ظہیر نے جواب دیتے ہوئے کہا: '' جی ! مجھے معلوم ہے اور ہمیں پاکستان کی عدلیہ پر مکمل بھروسہ ہے وہ ہمارے ساتھ انصاف کرے گی۔ لوگ سرف یوٹیوب دیکھ کر یا لوگوں کی سنی سنائی باتوں پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہیں۔ لیکن کسی کو نہیں معلوم کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جو کچھ بھی ہوگا وہ غلط نہیں ہوگا۔ ہمیں سب کچھ معلوم ہے۔ ہم والدین کو بھی دیکھ رہے ہیں، ہم سب ہی کچھ دیکھ رہے ہیں۔ ''

البتہ کچھ دیر قبل دعا کے والد نے اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ: '' کیس اب ہمارے ہاتھ میں ہے اور اس میں مزید دفعات ہم شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں جو ملزمان ہیں انہیں نشانِ عبرت بنایا جائے گا۔ تاکہ آئندہ کوئی کسی کی بہن بیٹی کے ساتھ اس طرح نہ کر سکے۔ دعا کے میرے پاس کئی فون کالز آرہی ہیں کہ صلح کرلیں جس پر انہوں نے کہ میں نے اس وقت صلح کی کوئی بات نہیں کی جب میری طرف سے کیس زیرو تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر دعا کے ساتھ جنسی زیادتی ثابت ہوئی تو ظہیر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ''

You May Also Like :
مزید