اسکول میں وہ انکل مجھے بار بار پکڑتے ہیں ۔۔ چھوٹے بچوں کی وہ باتیں جنھیں اکثر والدین نظر انداز کر دیتے ہیں اور بعد میں پچھتاتے ہیں

image

ہمارے یہاں بچوں کی باتوں پر اتنا دھیان نہیں دیا جاتا خاص کر جب وہ بچے باہر کھیلنے یا اسکول جاتے ہوں کیونکہ بچوں کی اپنی کہانیاں ہوتی ہیں کبھی کوئی قصہ تو کبھی کوئی بہانا، روز کچھ نہ کچھ نیا لگا رہتا ہے اسلیئے اکثر و بیشتر والدین ان کی باتوں کو سن کر نظرانداز کردیتے ہیں۔

لیکن آج کل جس طرح کا ماحول ہے آئے دن بچوں کے ساتھ جنسی حادثات کی خبریں ٹی وی اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہیں، ایسے میں اگر آپ کا بچہ گھر آ کر آپ کو یہ کہے کہ فلاں شخص نے مجھے ہاتھ لگایا یا کوئی نا مناسب بات کہی تو ہرگز اس وقت اپنے بچے یا بچی کی بات کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ یہ آگے چل کر کسی بڑی مصیبت کا سبب بن سکتا ہے۔

بچوں کے جنسی استحصال کی روک تھام کے لیے استعمال ہونے والے سب سے عام جملے میں سے ایک "گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ" ہے۔ یہ نعرہ تعلیمات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ، اچھے لَمس وہ ہوتے ہیں جو بدسلوکی نہ لگیں جیسے گلے ملنا، پیٹھ پر تھپکی، یا مصافحہ کرنا، جبکہ برے لَمس وہ ہیں جو بدسلوکی طرف اشارہ کرتے ہیں جیسے کسی بچے کی نجی جسمانی اعضاء کو چھونا وغیرہ۔

کئی سالوں سے یہ تصور چھوٹے بچوں کو سکھانے کے لیے تعلیمی پروگراموں میں ٹچ کا استعمال کیا گیا ہے، اور اب بھی کیا جاتا ہے۔ لیکن، اس گڈ ٹچ/ بیڈ ٹچ میسج کے ساتھ ایک سنگین مسئلہ ہے جسے اکثر نظر انداز کیا جاتا وہ یہ کہ بچے اپنی سوچ میں بہت ٹھوس ہوتے ہیں اگر کوئی چیز انھیں اچھی لگتی ہے، تو یہ ان کے لیے ایک اچھا لمس ہے۔ چھوٹے بچوں کو سمجھنے کی توقع کرنا تھوڑا مشکل ہے کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ کچھ اچھا محسوس ہونے کے باوجود یہ اصل میں برا ہے۔

اسلیئے اپنے بچوں پر خاص توجہ دیں کیونکہ زیادہ تر ایسے حادثوں میں ملوث افراد کوئی قریبی شخص ہی نکلتا ہے جن پر بچے بھروسہ کر کے ان کے ساتھ نکل جاتے ہیں۔ اپنے بچوں کو سکھائیں کہ وہ کسی سے کوئی چیز لے کر نہ کھائیں نہ ہی کسی اور کے ساتھ کہیں جائیں، اور جب بھی کچھ برا لگے فوراً شئیر کریں۔ اپنے بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ اختیار کریں تا کہ وہ آپ سے اپنی بات کہتے ہوئے ڈریں نہیں اور کھل کر ہر بات بتا سکیں۔

You May Also Like :
مزید