بچوں کا ختنہ کروانا کیوں ضروری ہے؟ جانیے ختنہ نہ کروانے کے 3 بڑے نقصانات جو ڈاکٹر بھی بتاتے ہیں

image

لڑکے کی پیدائش کے بعد سب سے ضروری کام ختنہ کروانا ہوتا ہے۔ ختنہ دراصل بچوں کے نچلے جسم پر موجود ایک اضافی کھال ہے۔ جس کو اوزار کی مدد سے کاٹ دیا جاتا ہے۔ یہ کام کسی ماہر تجربے کار کو ہی سونپا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک حساس حصہ ہوتا ہے۔ ختنہ کا رواج سب سے پہلے مصر میں تھا جس کے بعد باقی دنیا کے لوگوں میں پھیلا۔ ایشیائی ممالک میں زیادہ تر بچوں کا ختنہ کیا جاتا ہے جبکہ افریقی ممالک میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے بھی یہ عمل کیا جاتا ہے۔

ختنہ نہ کروانے سے کئی قسم کے نقصانات ہوتے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق جن بچوں کا ختنہ نہیں کروایا جاتا ان کی پیشاب کی نالی میں انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کام کو بچپن میں ہی انجام دے دیا جاتا ہے تاکہ زندگی بھر اس قسم کا کوئی مسئلہ نہ ہو۔ کینسر ایک ایسا مرض ہے جو ایک مرتبہ ہو جائے تو زندگی کا بھروسہ نہیں رہتا۔ یہ ایک جان لیوہ مرض ہے۔ اور عضو تناسل کا کینسر ہو جائے تو یہ کسی طور ختم نہیں ہوتا، اس کا علاج ضرور موجود ہے لیکن ختم ہونے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔ ڈاکٹر ختنہ کروانے کو اس لیے ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اس کی مدد سے عضو تناسل کے کینسر اور سروائیکل کینسر نہیں ہوتا۔

جن بچوں کا ختنہ نہیں کیا جاتا وہ گردوں کے مرض میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ ایک قسم کی اضافی کھال ہے جس کے ذریعے گردوں کی اضافی گندگی جسم سے باہر نکلنے میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ اس لیے بچے کی پیدائش کے بعد 7 دن کے اندر یہ اہم فعل سر انجام دیا جائے تاکہ بچہ زندگی بھر ایسے خطرناک امراض سے بچ سکے۔

You May Also Like :
مزید