حاملہ خواتین کو آم کھانا چاہیے یا نہیں؟ جانیے ڈاکٹر اس بارے میں کیا رائے دیتی ہیں، ایسی معلومات جو ہر عورت کو پتہ ہونی چاہیے

image

آم کو کھانے کے لیے خاص طور پر اس گرمی کا انتظار کیا جاتا ہے کہ کب آم مارکیٹ میں آئیں گے اور کم کھائیں گے۔ یہ ایسا پھل ہے جو سب کی پسندیدہ غذا ہے۔ کیونکہ کوئی آم کو چھیل کر کھاتا ہے تو کوئی روٹی کے ساتھ۔ کوئی شیک بنا کر استعمال کرتا ہے تو کوئی کھٹی میٹھی آم کی چٹنی، ٹرائفل یا کوئی دیگر ذائقہ دار ریسیپی بنا کر اس کے مزے لیتا ہے۔ آم کو شوگر جیسے مرض کے افراد بھی کھانا نہیں چھوڑتے ہیں، کیونکہ اللہ نے اس کو اتنا ذائقہ دار بنایا ہے۔ آم کھانے کے حوالے سے یہ باتیں اکثر خواتین کرتی ہیں کہ حاملہ عورت کو یہ نہیں کھانا چاہیے، اس سے بچے کی صحت پر اثر پڑتا ہے۔ ماں کو بھاری پن محسوس ہوتا ہے، جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ڈاکٹر بھی دورانِ حمل اس پھل کو کھانے کا مشورہ دیتے ہیں:

٭ آم میں وٹامن ڈی 6 پایا جاتا ہے جوکہ بچے کی نشوونما اور بڑھنے کے لئے بہت ضروری ہے، ساتھ ہی حمل میں آسانیاں پیدا کرتا ہے جس سے ماں کی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔

٭ اس میں وٹامن سی کی بڑی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو کہ بچے اور ماں کی دونوں کی قوتِ مدافعت اور خوبصورتی کو بڑھانے میں مددگار ہوتا ہے۔

٭ اس پھل میں فائبر ہوتا ہے جو کہ دورانِ حمل قبض سے بچانے میں بڑا مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

٭اس میں فولک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے جوکہ ابتدائی ماہ میں بچے کے دماغ کی نشوونما اور مضبوطی کے لئے بہت نمایاں اور کارآمد ہوتا ہے۔

٭ کیونکہ اس میں پوٹاشیئم پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بچے اور ماں کے جسم میں پانی کی کمی دور ہو سکتی ہے، اور جسم توانا رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

You May Also Like :
مزید