اگر شوہر دوسری شادی کرلے تو قصور وار پہلی بیوی کو کیوں ٹہرایا جاتا ہے؟ ایس ایچ او صوبیہ خان کی کہانی جان کر آپ بھی داد دینے پر مجبور ہو جائیں گی

image

صوبہ بلوچستان کی سب انسپکٹر صوبیہ خان نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ: '' میٹرک کے بعد میری شادی ہو گئی تھی، پھر میرے شوہر نے دوسری شادی کر لی۔ جس کے بعد میں نے اپنی اور بیٹی کی ذمہ داری خود سنبھال لی۔ میری غیرت نے گوارا نہیں کیا کہ کوئی میرا اور میری بچی کا بوجھ اٹھائے۔ پھر میں نے نہ صرف تعلیم مکمل کی بلکہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کر کے پولیس میں بحیثیت اسسٹنٹ سب انسپکٹر شمولیت اختیار کی اور اپنی زندگی کا نہ تھمنے والا سفر جاری رکھا۔ ''

میری شادی کے تھوڑے عرصے بعد میری بیٹی پیدا ہوئی، جس کے بعد میں اپنے والد کے گھر جا کر رہنے لگی، میرے شوہر صاحب مجھے واپس لینے نہ آتے، جب بھی ان سے واپس آنے کا سوال کیا جاتا وہ ہمیشہ یہی کہتے کہ وہ شہر سے باہر ہیں اور کچھ دن بعد آ جائیں گے، لیکن وہ نہ آئے اور پھر ایک خاتون نے مجھے کچھ تصاویر دکھائیں جو میرے شوہر کی دوسری شادی کی تھیں۔ اس وقت مجھے اس عورت نے کہا کہ آپ پہلی بیوی ہی رہیں گی اور میں دوسری جس پر میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ میں اب اپنی بچی کے لیے خود ہی سب کچھ کروں گی۔

میرے شوہر نے خاموشی سے شادی کی، رابطہ اور ناطہ توڑا اور الزام بھی مجھے دیا جاتا تھا۔ پتہ نہیں ہمارے ہاں مرد کے دوسری شادی کرنے پر الزام پہلی بیوی کو کیوں دیا جاتا ہے۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا لیکن پھر میں نے شوہر کے جانے کے بعد پہلے اسکول میں پڑھانا شروع کیا، پھر ایف اے کیا اور پھر پولیس ٹریننگ کی ، اس دوران مجھے اپنی بیٹی کا بھی خود ہی خیال رکھنا تھا، جوکہ میں نے بہت اچھے سے رکھا اور اپنی زندگی میں آگے بڑھتی گئی۔

صوبیہ خان کا کہنا تھا کہ: '' بلوچستان کے مختلف علاقوں جیسے خضدار، آوران، لبیسیلہ اور گڈانی میں بھی میرا تبادلہ ہوا۔ میں نے مختلف شعبوں میں، جن میں بم ڈسپوزل کا شعبہ بھی شامل ہے، خدمات انجام دی ہیں۔ 2013 میں مجھے امریکہ میں تربیت کے لیے منتخب کیا گیا۔ واپسی پر کوئٹہ میں خدمات انجام دیں اور 2018 میں میری سب انسپکٹر کے عہدے پر ترقی ہوئی۔ مجھے افسران کی طرف سے بہت مدد مل رہی ہے اور تھانے کے لوگ بھی تعاون کر رہے ہیں۔

You May Also Like :
مزید