بچے ضدی کیوں ہوتے ہیں؟
ہمارے معاشرے میں آج کل بچوں میں ضد اور بحث زیادہ پائی جاتی ہے جو والدین کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہے۔والدین کو غور کرنے کی ضرورت ہے کہ بچے ضدی کیوں ہوتے ہیں؟ دراصل بچے اپنے ماحول سے سیکھتے ہیں اس لیے ان کو اچھا ماحول فراہم کرنا والدین کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
بچوں کا بے جا ضد کرنا نہ صرف دور حاضر میں بلکہ مستقبل میں بھی ان کے لیے منفی اثرات مرتب کرے گا۔ اس لیے والدین کو چاہئے کہ وہ اس مسئلے کو دوران پرورش ہی ذہن نشین کرلیں اور انکی تربیت ایسے کریں کہ ابھی یا مستقبل میں اس ضد کی وجہ سے آپ اور آپ کے بچوں کو بڑی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
بچوں کو توجہ کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟
جب ہم بچوں کی باتوں میں توجہ دینا چھوڑ دیتے ہیں تو وہ باغی ہوجاتے ہیں اور ضد کی دہلیز پر قدم رکھ دیتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ضد کے عادی ہوتے چلے جاتے ہیں اور ان کی اس ضد کی وجہ سے کئی مواقع پر ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بچوں کی ضد کا علاج کیسے ممکن ہے؟
اس ضد کا علاج کئی طریقوں سے ممکن ہے لیکن آج ہم آپ کو دو طریقے بتانے جارہے ہیں۔
پہلا طریقہ
پہلا طریقہ تو یہ ہے کہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم ومعلومات فراہم کریں ساتھ ہی انھیں ضرورت سے زیادہ لاڈ نہ دیں اور ان کی ناقابل قبول فرمائشوں کو بڑھاوا نہ دیں اور جائز ضرورتوں کو نظر انداز نہ کریں۔
دوسرا طریقہ
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنے بچوں کو توجہ، محبت اور وقت دیں۔ ان کی اچھی بری باتوں اور ان کے مسائل کو سنیں اور سمجھیں تاکہ آپ ان کے اندر سے برائی کا خاتمہ کر کے ان کی سیرت کو سنوار سکھیں اور ان کی اچھی شخصیت کی تعمیر کر سکیں۔
یاد رہے کہ بچے اپنے بڑوں سے سیکھتے ہیں اس لیے کوشش کریں کہ ان کے سامنے اپنی اچھی کارکردگی، عادات اور صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کریں۔