اولاد کیلیئے والدین کی قربانیوں اور محبت کے قصے تو بہت سنے ہوں گے آپ لوگوں نے لیکن، والدین سے محبت میں کئے جانے والے خوبصورت قصے کم ہی سننے کو ملتے ہیں۔
اسلیئے آج ہم آپ کو بتائیں گے ایک بیٹے کی جانب سے اپنی اکیلی ماں سے محبت میں ڈالی گئی تعریفی پوسٹ کے بارے میں، جس نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا جو اپنا سوچنے میں اتنا مصروف ہوجاتے ہیں کہ والدین کی قربانیاں اور خوشی بھول جاتے ہیں۔
دراصل دبئی کے چارٹرڈ مالیاتی تجزیہ کار جمیت گاندھی نے سوشل میڈیا پر اپنی والدہ کامنی گاندھی کے بارے میں ایک متاثر کن کہانی شیئر کی، جس نے انٹرنیٹ پر طوفان برپا کردیا۔ پوسٹ میں انھوں نے بیان کیا کہ کیسے انکی ماں نے اپنی زندگی میں متعدد تکلیفوں کو برداشت کرنے کے بعد، کامیابی کے ساتھ ابھرنے کے لیے کتنی مشکلوں کا مقابلہ کیا۔
جمیت لکھتے ہیں کہ، 2013 میں جب میری ماں 44 سال کی تھی، انھوں نے اپنے شوہر کو کھو دیا۔ اپنے بچوں کی مدد سے، انھوں نے اس غم کا مقابلہ کیا۔ اور چھ سال بعد، انھیں اسٹیج 3 چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوئی اور کینسر کے علاج کے دوران وہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی متاثر ہو گئیں۔
کامنی (میری ماں) دماغی صحت کے مسائل سے بھی لڑ رہی تھیں اور اسکی دوائیاں بھی لے رہی تھیں۔ لیکن ان سب کے باوجود میری جنگجو ماں نے خاموشی سے سب سہا۔
جمیت لکھتے ہیں کہ، انھوں نے متعدد کیمو سیشن کروائے اور دو سال کے بعد وہ کینسر سے لڑ کر واپس زندگی کی طرف آگئیں۔
آج 52 سال کی عمر میں، انھیں دوبارہ پیار ملا اور انھوں نے اپنے بچوں اور ان کے گھر والوں کی موجودگی اور رضا مندی سے شادی کر لی ہے۔
اکیلی ماں ہونے، کینسر کے علاج کے دوران کرونا اور دماغی صحت کے مسائل سے نمٹنے کی وجہ سے اس کہانی نے سینکڑوں لوگوں کو متاثر کیا اور پھر انہوں نے اس پوسٹ کو شیئر کیا۔
جمیت نے اپنی ماں کے لیے اپنی خوشی اور محبت کو دِلی پوسٹ میں شیئر کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ، ہندوستان میں میری نسل کے تمام لوگوں کے لیے، اگر آپ کے ایک واحد والدین ہیں، تو براہ کرم ساتھی تلاش کرنے کے ان کے فیصلے کی حمایت کریں۔