الحمداللّٰہ! 10 سال کی عمر میں پورا قرآن لکھ لیا۔۔ کشمیری بچی نے ہاتھ سے قرآن کیوں اور کتنے دن میں لکھا؟ جان کر آپ بھی رشک کریں گے

image

جب ہم چھوٹے تھے اور امی قرآن پڑھنے مدرسے بھیجتی تھیں، اس وقت یہ ہمارے لیئے ایک مشکل کام ہوتا تھا کیونکہ ایک الگ زبان کو سیکھنا اور پڑھنا آسان نہیں ہوتا، لیکن اللّٰہ خود بہ خود اسے ہمارے اوپر آسان کردیتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے ہم اسے مکمل کر لیتے ہیں اور کچھ حافظ بھی بن جاتے ہیں۔

آج ہم آپ کو ایک ایسی خوبصورت خبر بتانے جارہے ہیں، جسے جان کر آپ بھی رشک کریں گے۔

خیبر کچھ یوں ہے کہ، جنوبی کشمیر کے شوپیاں کی ایک 10 سالہ لڑکی نے صرف 30 دنوں میں قرآن مجید کے 30 ابواب ہاتھ سے لکھے۔

چترگام، شوپیاں سے تعلق رکھنے والے مقصود احمد گانی کی بیٹی منتہٰہ مقصود نے جو وہاں کے ایک پبلک اسکول میں پانچویں جماعت کی طالبہ ہے، تقریباً 700 صفحات پر قرآن لکھا۔

منتہا نے کشمیر نیوز ایجنسی کو بتایا کہ، اس نے قرآن کی تلاوت اس وقت شروع کی جب وہ صرف 4 سال کی تھی۔

وہ بتاتی ہے، "میں اپنی ناظرہ مکمل کر چکی ہوں اور ہاتھ سے قرآن پاک لکھنا میرا خواب تھا۔ اسلیئے فروری میں، میں نے اسے لکھنے کا فیصلہ کیا اور اب مارچ میں 692 صفحات پر مشتمل قرآن پاک مکمل کیا۔"

منتہا کا کہنا ہے کہ، "میرے خاندان نے اس میں دل سے میرا ساتھ دیا، میں اپنے بھائی حافظ ساحل گانی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جو میرے آئیڈل ہیں، انہوں نے میری مدد کی اور میری حوصلہ افزائی کی۔"

انہوں نے نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ، "وہ مرنے کے بعد کی زندگی کو زیادہ ترجیح دیں اور معاشرتی برائیوں سے دور رہیں تاکہ معاشرے کو بہتر بنایا جا سکے۔"

منتہا نے کہا کہ، "لڑکیوں کو تعلیم دینا ضروری ہے کیونکہ ایک عورت کو تعلیم دینا پورے خاندان کو تعلیم دینے کے مترادف سمجھا جاتا ہے لیکن تعلیم انہیں اسلام سے دور نہیں کر سکتی۔"

You May Also Like :
مزید