32 دانت ہیں ؟ چالاک ہوں گے ۔۔ جانئے جن کے 32 دانت ہوتے ہیں ان کی شخصیت سے متعلق عام خیال اور ماہرین کی رائے

image

ہمارے یہاں ہر چیز سے متعلق ایک عام رائے قائم ہے، جیسے اگر کسی کی پیشانی چوڑی ہو تو اسے ذہین مانا جاتا ہے کسی کی انگلیاں پتلی اور لمبی ہو تو اسے تخلیقی انسان تصور کیا جاتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ اب ان سب باتوں میں کتنی سچائی ہے یہ تو پتہ نہیں لیکن کچھ باتیں ایسی ہیں جن میں ماہرین کی تحقیق اور سروے شامل ہے۔

انسانی جسم کا ہر ایک حصہ خدا نے بہت سوچ سمجھ کر بنایا ہے، اگر جسم کی چھوٹی سی ایک ہڈی بھی ٹوٹ جائے یا کم ہو تو انسان شدید تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے، مگر اس فیچرڈ سائنس نیوز میں ہم آپ کو آج بتا رہے ہیں لوگوں کے دانتوں سے متعلق کچھ ایسی حقیقت جو ہیلتھ لائن فار ٹوتھ اینڈ سائنس کے ماہرین نے بتائی ہے۔

لوگوں کے 32 دانت کیوں ہوتے ہیں؟ اور کیا ہر کسی کے منہ میں اتنے ہی دانت ہوتے ہیں؟

بتّیسی یا 32 دانت

کچھ لوگوں کے 28 دانت ہوتے ہیں اور کچھ کے 32 دانت جنھیں عام زبان میں بتیسی بھی کہا جاتا ہے۔ دراصل یہ اس لئے ہوتے ہیں کیونکہ ان کے جسم میں کیلشیئم اور فلورک کیویٹیز زیادہ پائی جاتی ہیں اور یہ قدرتی طور پر پیدائش سے قبل ہی انسان کے مسوڑوں میں بننے لگتا ہے جس سے بچے کا مسوڑا اور جباڑہ تخلیق پاتا ہے۔

32 دانت والے لوگوں میں پائی جانے والی خصوصیات اور عام رائے درج ذیل ہیں

خوش قمستی کی علامت:

ایسے لوگوں کو خوش قمست اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ لوگ جس چیز کی خواہش کرتے ہیں اس کے لیے اسباب بھی بنا لیتے ہیں اور یوں ان کی کہی ہوئی بات پوری ہو جاتی ہے اور یہ خوش قمستی سے آگے بڑھتے ہیں۔

ہوشیار اور چالاک:

32 دانت والے افراد کو اکثر لوگ کہتے ہیں کہ "ارے آپ کے تو 32 دانت ہیں، یقیناً آپ بہت تیز اور چالاک ہوں گے"، اور اس بات سے ماہرین بھی اتفاق کرتے ہیں کیونکہ ایسے لوگوں کا امیون سسٹم (قوتِ مدافعت) اچھا ہوتا ہے اور انکی دماغ کی چھٹی حس دوسروں کے مقابلے زیادہ تیز ہوتی ہے۔

لمبی عمر:

سائنس کہتی ہے ایسے لوگ جن کی بتیسی ہو وہ زیادہ لمبی رکھتے ہیں، یہاں تک کہ 65 سال کی عمر تک بالکل فعال نظر آتے ہیں البتہ جسمانی بیماریوں کے باعث کمزور ہو جاتے ہیں۔

You May Also Like :
مزید