4 شادیاں کیں تھیں تاکہ بیٹیوں کے باپ کا بوجھ کم کرسکوں لیکن ۔۔۔ چاروں بیویوں نے اچانک شوہر کے خلاف کورٹ میں کیوں چلی گئیں؟

image

اسلام میں چار شادیاں کرنے کا حق مردوں کو دیا گیا ہے لیکن اس صورت میں جبکہ مرد حجرات اپنی بیگمات کے حقوق مکمل ادا کریں اور ان کو ہر طرح سے تحفظ فراہم کریں اور بیویاں بھی آپ کے اس فیصلے میں رضامندی کا اظہار کریں۔ ایک سعودی شخص نے 4 شادیاں کیں، 2 غریب باپ کی بیٹیوں سے اور دو امیر ترین خاندانوں میں۔

شادی کے بعد اس شخص نے بیویوں کے درمیان برابری کا سلوک نہ رکھا اور اپنی عیاش پسندی کے باعث اپنی بیویوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ 2 بیویاں اپنے مہیکے سے لکاھوں روپے کا جہیز لے کر آئیں تھیں اور بقیہ دو بیویوں نے جہیز کی صورت میں شوہر کے کہنے پر کسی امیر گھر میں ملازمت کرکے وہاں سے پیسہ کما کر دیا تھا۔ جوکہ سعودی اصولوں کے بالکل خلاف ہے۔

شوہر کا ظلم و ستم، مار پیٹ اور بچوں کے ساتھ بھی ظالمانہ رویہ کرنے پر بیویاں آپس میں متحد ہوگئیں اور کورٹ سے طلاق لینے کا مطالبہ کردیا اور ساتھ ہی خواتین نے اپنے بچوں کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے یہ قدم بھی اٹھایا کہ عدالت میں یہ بھی سوال کردیا کہ شوہر سے ہمارا جہیز بھی واپس لیا جائے تاکہ ہم با اختیار اپنے بچوں کو پال سکیں۔

یہ واقعہ سعودی میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہو رہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اس شخص نے غریب والدین کا بوجھ اٹھانے کی ذمہ داری لی تھی لیکن وہ صرف ان پر احسان کر رہا تھا۔ عدالت کی جانب سے شوہر کی گرفتاری کے احکامات جاری ہوگئے ہیں، لیکن ابھی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں ہیں۔

You May Also Like :
مزید