90 سالہ بابوشکا کی زندگی کیسے بدلی؟

image
روس کی آبادی میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 6 کروڑ 81 لاکھ مرد ہیں اور 7 کروڑ 88 لاکھ خواتین ہیں۔ یعنی مردوں کے مقابلے میں ایک کروڑ 7 لاکھ خواتین زیادہ ہیں۔ 65 سال سے زیادہ عمر والوں میں فرق اور بھی زیادہ ہے۔ اور وہ یہ کہ جتنے مرد ہیں، خواتین کی تعداد ان سے دگنی ہے۔

مرد الکوحل سے لاحق ہونے والی بیماریوں، صحت کی ناکافی سہولتوں، مشکل اور خطرناک ذرائع معاش کی وجہ سے جلد مر رہے ہیں، جب کہ ان کی بیوائیں طویل عمر تنہا گزارتی ہیں یا بابوشکا بن کر خاندان کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ پرانے زمانے کی روایتی دادی یا نانی اماں کو روسی زبان میں بابوشکا کہتے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ نے سائبیریا کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والی بابوشکا ماریا انتونوفنا اولخوفس کایا کی کہانی بیان کی ہے جو اس سال اگست میں 90 سال کی ہو گئیں۔ ان کی تین بیٹیاں، چھ نواسے نواسیاں اور گیارہ پڑنواسے پڑنواسیاں ہیں۔ ان کی زندگی غیر معمولی تھی لیکن حالات انوکھے نہیں۔

ماریا نے جنگ کا زمانہ دیکھا۔ بھوک برداشت کی۔ زندہ رہنے کے لیے سخت محنت مشقت کرنا پڑی۔ وہ صرف چار سال اسکول میں پڑھیں۔ اس کے بعد اپنی زمین پر سبزیاں اگائیں اور مویشی پالے۔

ماریا کی نواسی ایلیونا کارڈش نے بتایا کہ انھوں نے چار سال پہلے اپنی نانی اماں کی تصویریں کھنچنا شروع کیں تاکہ وہ ان کی یاد محفوظ کر لیں۔ اس وقت انہیں یہ علم نہیں تھا کہ عمر کے اس دور میں آ کر ان کی نانی اماں کی زندگی میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔

2017 کے موسم سرما میں نانی اماں کی طبیعت بہت خراب ہو گئی۔ ایسا لگا کہ ان کا آخری وقت آن پہنچا۔ لیکن موسم بہار کے آتے آتے وہ سنبھل گئیں۔ خاندان والوں کا خیال تھا کہ اب ان کی جتنی بھی عمر باقی ہے، وہ شہر سے دور اپنے گاؤں میں نہیں گزار سکیں گی، جہاں گھر کو گرم رکھنے کا انتظام اور ہر وقت پانی دستیاب نہیں۔

چند ماہ بعد روسی حکومت نے جنگ عظیم کے سپاہی کی بیوہ ہونے کے اعتراف میں انھیں خاصی رقم دی جس سے انھوں نے شہر میں اپنا اپارٹمنٹ خرید لیا۔ دسمبر 2018 میں وہ زندگی میں پہلی بار شہر آئیں۔ وہ اپنے ایک کمرے کے اپارٹمنٹ کو مذاق میں محل کہتی ہیں۔

ایلیونا بتاتی ہیں کہ ان کی نانی 90 سال کی عمر میں بالکل نئے تجربات سے گزر رہی ہیں جن میں باتھ ٹب میں نہانے جیسا سادہ عمل اور شاپنگ مال میں خریداری جیسا کام بھی شامل ہے۔ لیکن سب سے بڑھ کر یہ کہ شہر میں رہنے والے ان کے بچے اور بچوں کے بچے ہمیشہ سے زیادہ ان کے قریب ہیں اور یہ خوشی سب سے بڑھ کر ہے۔

News Source : VOA

You May Also Like :
مزید