کیا آپ جانتے ہیں ایک ایسا ملک جہاں لوگ کرائے پر بہنیں لیتے ہیں۔۔ جانیئے اُس ملک کی حیران کردینے والی حقیقت جہاں رشتے خریدے جاتے ہیں

image

جدید دنیا کی گہماگہمی میں لوگ آج اس قدر مشغول ہوگئے ہیں کہ وہ اپنے رشتوں سے ہی دور ہوتے چلے جارہے ہیں ایسے میں ماں باپ بہن بھائیوں کا پیار اور ساتھ کتنا ضروری ہے اس بات کا احساس ہمیں تب ہوتا ہے جب ہم ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی ریس میں بھاگتے بھاگتے تھک جاتے ہیں، اور جب پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو خود کو اکیلا پاتے ہیں، اُس وقت شدت سے رشتوں کی کمی کا احساس ہوتا ہے۔ آج ترقی یافتہ ممالک میں ایسے بہت سے ملک ہیں جہاں لوگ کامیاب تو ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ اکیلے پن کا شکار بھی ہیں اور یہ اکیلا پن انھیں ڈپریشن کی طرف لے جاتا ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں دنیا میں ایک ملک ایسا بھی ہے جہاں لوگ اپنا اکیلا پن دور کرنے کیلیئے بہنیں کرائے پر لیتے ہیں، جی ہاں آپ نے صحیح پڑھا جاپان کے شہر ٹوکیو میں ایک ایسی کمپنی ہے جہاں ہزاروں لوگ لاکھوں روپے دے کر بہنیں کرائے پر لیتے ہیں۔ یہ کمپنی کس نے بنائی؟ کیوں بنائی؟ اور اسکے پیچھے مقصد کیا تھا؟ ان تمام سوالوں کے جواب آپکو آگے پڑھ کر پتا چل جائیں گے۔

جاپان کے شہر ٹوکیو سے تعلق رکھنے والا نوجوان جس کا نام یوچی ایشی ہے اس نے اس کمپنی کی بنیاد رکھی جس کا نام "فیملی رومانس ہے" یہ کمپنی اپنے کسٹمرز کو کرائے پر بہنیں فراہم کرتی ہے۔ یوچی ایشی کو یہ کمپنی کھولنے کا خیال اس وقت آیا جب اس نے محسوس کیا کہ اس کے آس پاس کچھ عجیب ہورہا ہے، اسکے دوست، آفس میں کام کرنے والے اسکے ساتھی جن کے ساتھ وہ گھوما پھرا کرتا تھا سب آہستہ آہستہ اس سے دور ہوتے جارہے تھے اتنا ہی نہیں اب میسج وغیرہ پر بھی جواب نہیں دیتے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یوچی کے تمام روابط ختم ہوگئے اور اس بات سے وہ کافی پریشان رہنے لگا، اس نے محسوس کیا کہ اسکے دوست سماجی دستبرداری کا شکار ہوگئے ہیں جسکا مطلب ہوتا ہے 'ایسے لوگ جو لوگوں کے ساتھ رہنے کے بجائے کمروں میں اکیلا رہنا پسند کرتے ہیں'۔

جاپانی کلچر میں منفرد ہونے سے زیادہ معاشرے کے مطابق رہنا ضروری ہے لہذا اگر آپ کے ارد گرد ہر کوئی انجینئر بننا چاہتا ہے تو آپ سے بھی یہی توقع کی جاتی ہے۔ حالانکہ ہر کوئی انجینئر نہیں بننا چاہتا اور ہر کوئی 28 سال کی عمر میں شادی بھی نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن وہاں لوگ بولنے سے ڈرتے ہیں کیونکہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو وہ معاشرے کے سامنے ناکام نظر آئیں گے اور ان کے گھر والوں کو شرمندہ ہونا پڑے گا۔ اس لیے وہ دنیا کا سامنا کرنے کے بجائے خود کو کمروں میں بند کر لیتے ہیں۔

آج جاپان میں نصف ملین سے زیادہ لوگ سماجی دستبرداری کا شکار ہیں۔ وہ سالوں لوگوں سے کٹے رہتے ہیں صرف اسلیئے کہ وہ معاشرے کا سامنا نہیں کرسکتے۔ اس لیے یوچی نے ایسے لوگوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا، اُس نے دیکھا کہ اکثر لوگ جب اپنے دوستوں کے ساتھ ہوتے ہیں تو بہتر محسوس کرتے ہیں تو کیوں نہ انہیں دوست فراہم کئے جائیں یا پھر اس سے بھی بہتر بہن کا رشتہ۔ چنانچہ یوچی نے ایک کمپنی بنائی اور کئی خواتین کی خدمات حاصل کیں اور انہیں صرف سماجی دستبرداری کا شکار افراد سے بات کرنے کی تربیت دی۔ وہاں ملازمت کرنے والی ایک خاتون نے بتایا کہ "ایسے لوگ ہم سے ملتے وقت کافی گھبرائے ہوئے ہوتے ہیں اسلیئے ان سے بات شروع کرنا آسان نہیں ہوتا"۔ یوچی کی کمپنی نے اب تک بہت سے لوگوں کو اپنے کمرے چھوڑ کر دنیا میں جانے کے لیے تیار کیا ہے اور یہ کام انہوں نے صرف ان سے بات کرکے کیا ہے۔

ایک جاپانی لڑکے نے اپنا ذاتی تجربہ شئیر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس حالت میں پچھلے تین سالوں سے تھا لیکن اس کمپنی کے ذریعے بہن کرائے پر لینے کے بعد اسکی زندگی میں کافی تبدیلی آئی کیونکہ اب ایسا کوئی ہے جو میری بات سنتا ہے، میری حوصلہ افزائی کرتا ہے وہ بلکل میری بڑی بہنوں کی طرح ہے اور اب میں خوش ہوں۔

You May Also Like :
مزید