خواتین چہرے کے بال صاف کرنے کے جتن کرتی ہیں لیکن ملیں ایسی عورت سے جو مونچھیں رکھ کر خوش ہے

image

سال 2017 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین اپنے غیر ضروری بال صاف کرنے پر سالانہ تقریبا ساڑھے پانچ لاکھ روپے خرچ کرتی ہیں۔ رپورٹ میں مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ رقم صرف ویکسنگ کی مد میں خرچ کی جاتی ہے، شیونگ، لیزر ٹریٹمنٹ اور تھریڈنگ کا خرچہ اسکے علاوہ ہے۔ جہاں دنیا میں ایک طرف بڑی تعداد میں خواتین غیر ضروری بال صاف کرنے کے نت نئے اور آسان طریقے اپنا رہی ہیں وہیں پر بھارت کے شہر کیرالہ میں ایک خاتون نے مونچھیں رکھ کر نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 35 سالہ شائجہ کچھ عرصے سے مونچھوں کی لمبائی کو نوٹ کر رہی تھیں اور تبھی انھوں نے یہ فیصلہ کیا کہ انکو صاف نہیں کریں گی۔ شائجہ ایک شادی شدہ خاتون ہیں اور انکے مطابق شائجہ کے شوہر کو انکی مونچھوں سے کوئی دقت نہیں بلکہ وہ کبھی کبھی انکی مونچھوں کو تاو بھی دیتے ہیں۔

معاشرے کے قائم کردہ خوبصورتی کے معیار پر پورا نہ اترنے والی شائجہ نے مزید بتایا کہ انکی دوست ایک پارلر چلاتی ہیں اور وہاں پر خواتین جسطرح ویکسنگ اور تھریڈنگ کے دوران چلاتی ہیں وہ انھیں پسند نہیں۔ انکے مطابق قدرت کے بنائے گئے نظام میں ردوبدل کرنا مناسب نہیں۔ شائجہ کو انکی لمبی گھنی مونچھوں کی وجہ سے جہاں سوشل میڈیا صارفین نے انھیں مونچھ وومن کا لقب دیا وہیں کافی لوگوں نے انکو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ لیکن شائجہ کا کہنا ہے کہ ایسے 5 فیصد کمنٹس کو وہ آسانی سے اگنور کردیتی ہیں۔ انکی حمایت کرنے والوں میں کئی ایسی خواتین بھی شامل ہیں جو پی سی او ایس یا کسی اور ہارمونل بیماری کے سبب غیر ضروری بالوں کی افزائش سے پریشان ہیں اور ہر مہینے پارلر میں ہزاروں روپے خرچ کرتی ہیں۔ شائجہ ان خواتین کے لیے مثال ہیں جن کو قدرتی بالوں اپنی خوبصورتی میں رکاوٹ محسوس ہوتے ہیں۔

You May Also Like :
مزید