بچوں کو کتے کا پٹّا کیوں پہنایا؟ ایک حرکت نے والد کو مشکل میں ڈال دیا، سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سامنا

image

آج کل ہر کوئی اپنے بچوں کی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کررہا ہے چاہے وہ سلیبریٹی ہو یا عام عوام، جہاں انھیں لوگوں کی تعریف ملتی ہے وہیں دوسری طرف تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جیسا کہ اس شخص کے ساتھ ہوا،

ایک باپ کو اپنے پانچ سالہ پنڈلیوں (یعنی ایک وقت میں پیدا ہونے والے پانچ بچے) کے لیے چائلڈ لیش یعنی پَٹّا استعمال کرنے پر آن لائن شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ 2017 میں جارڈن اور بریانا ڈرسکیل کے ہاں ایک ساتھ پانچ بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔ آج وہ دونوں اپنے خوبصورت بچوں کے ساتھ بہت خوش ہیں اور اپنے بچوں کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔

بچوں کی کون سی ویڈیو پر باپ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا؟

ان بچوں کے والد نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جس میں وہ اپنے پانچوں بچوں کو چائلڈ لیش (پٹا) باندھ کر چلا رہا ہے۔ اور ساتھ ہی لکھا کہ "بچے بہت پر تجسس ہوتے ہیں، وہ نئی چیزیں دیکھ کر بھاگنا چاہتے"۔ 31 سالہ جارڈن نے کہا۔ "ہمارے اپنے ذہنی سکون اور ہوش مندی کے لیے ہم ایک پٹا استعمال کرتے ہیں۔ یہ ہمیں گھر سے نکلنے اور ایک خاندان کے طور پر بغیر کسی دباؤ کے تفریح کرنے میں مدد دیتا ہے"۔ اس نے وضاحت کی کہ ان کے پاس چھ سیٹوں والا سٹرولر تھا جو کہ پہیوں پر چلنے والی ایک چھوٹی کرسی ہوتی ہے، لیکن وہ اتنے کام کا نہیں تھا۔ دوسری بات یہ ہے کہ "جب ہم کہیں رش والی جگہ میں جاتے ہیں تو بچے بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں، اور یہ پٹا انہیں حد میں رہ کر ایسا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے"

لوگوں کی تنقید:

بہت سے لوگ آن لائن اس بات سے متفق نہیں تھے، انہوں نے والد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "وہ بچے ہیں کتے نہیں" مزید یہ کہ "اس نے انہیں صرف اپنے ساتھ رہنے کی تربیت کیوں نہیں دی، اور اگر آپ انھیں سنبھال نہیں سکتے تو اتنے بچے پیدا کیوں کئے"۔ ایک نے کہا " یہ بچے اب اتنے بڑے ہوچکے ہیں کہ خود سے چل سکتے ہیں، انھیں ایسے کتے کی طرح پٹا لگا کر گھمانے کی ضرورت نہیں"۔

چائلڈ لیش پر بحث:

اس موضوع پر جہاں عام لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا وہیں کچھ ڈاکٹرز نے بھی اس پر اپنے خیالات اور ریسرچ بتائی۔

واضح رہے کہ بہت سے لوگ بچوں کے اس پٹّے کے خلاف نہیں ہیں، بشمول والدین اور نوجوانوں کی ترقی کے ماہر ڈاکٹر ڈیبورا گلبوا، وہ کہتی ہیں کہ "دیکھنے والوں کو اپنا نظریہ بدلنا چاہیئے یہ تخلیقی مسئلہِ حل ہے" مزید کہا کہ "یہ بچوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک نہیں کر رہا، بلکہ اگر ایسا نہ کرئے تعٓو اسکا متبادل صرف گھر پر رہنا ہوگا"۔

تاہم، تمام ماہرین بچوں کے پٹّے کو سپورٹ نہیں کرتے، بینجمن ہوفمین، ایم ڈی امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس (یعنی بچوں کے علاج کے ماہر) انہوں نے کہا " ہمارے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں کہ والدین اس پٹّے کو کیوں استعمال کرتے ہیں اور اس سے کیا فائدہ ہو سکتا ہے، میں نے ذاتی طور پر والدین کو پٹے پر زبردستی پیچھے کھنچتے دیکھا ہے جس کے نتیجے میں وہ گرتے ہیں اور اکثر پیچھے رہ جاتے ہیں۔ مجھے اس سے سر اور اعضاء پر چوٹ لگنے کی فکر رہتی ہے، ایک ماہر اطفال کے طور پر میں اس کی سفارش کبھی نہیں کروں گا۔ میں پٹے پر چلنے کے بجائے ٹہلنے والے بچے کو دیکھنا پسند کروں گا"۔

You May Also Like :
مزید