شوہر گردے کی بیماری میں مبتلہ اور بچی کینسر میں ۔۔ جانئے ایک عورت کو کیا کچھ برداشت کرنا پڑا اپنے پیاروں کو بچانے کیلیئے ؟

image

زندگی کبھی کبھی سارے غم اور پریشانیاں ایک ساتھ ہی انسان کو دے کر آزماتی ہے، ایسے میں کوئی ہمت ہار جاتا ہے تو کوئی ڈٹ کے مقابلہ کرتا ہے۔ آج ہم آپکو ایک ماں کی ایسی ہی کہانی بتانے جارہے ہیں

ہیومن آف بمبئی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی اس کہانی میں خاتون بتاتی ہیں کہ "میری بیٹی سَائی صرف 1 سال کی تھی جب ہم نے اس کے والد کو گردے کی بیماری میں کھو دیا۔ وہ کافی عرصے سے اس بیماری سے لڑ رہے تھے اور آخر کار وہ اس کا شکار ہو گئے، انکے جانے کے بعد میں بکھر گئی تھی لیکن مجھے سائی کے لیے ہمت سے کام لینا پڑا۔"

میں نے کبھی جاب نہیں کی کیونکہ میں سائی کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی، تب میرے بھائی نے ہاتھ آگے بڑھایا اور کہا، اب تم دونوں میری ذمہ داری ہو۔ لہذا، ہم اس کے ساتھ چلے گئے۔ میں مطمئن تھی کیونکہ میری بچی اسکول جانے لگی تھی اور وہاں وہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی تھی وہ ہر مقابلے میں حصہ لیتی تھی۔

سال گزرتے گئے جب اچانک 6 سال کی عمر میں اُس نے جوڑوں کے درد کی شکایت شروع کر دی۔ پہلے تو میں نے اس کی مالش کرنے کی کوشش کی لیکن جب بات یہاں تک پہنچی کہ وہ ساری رات درد سے رونے لگی، تو ہم اسے ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔ ہم نے اس کے درد کی وجہ جاننے کے لیے مختلف علاج اور ٹیسٹ کروائے۔

2 سال تک ہم صرف ہسپتالوں کے چکر لگاتے رہے، سائی جب بھی سوئی کو دیکھتی تو وہ رو پڑتی اور اسے دیکھ کر میرا دل دکھتا تھا، میں اسکی تکلیف کم کرنے میں اسکی مدد کرنا چاہتی تھی۔

اور پھر، آخر کار ایک ڈاکٹر نے کہا "سائی کو خون کا کینسر ہے جو اس کے دماغ میں پھیل چکا ہے"۔ میں یہ سن کر بلکل بے جان ہوگئی تھی لیکن میں نے ہمت کی اور سائی کو سمجھایا کہ "ڈاکٹر انکل نے آپ کے درد کی وجہ ڈھونڈ لی ہے، آپ جلد ٹھیک ہو جائیں گی"۔

لیکن اگلے چند مہینے مشکل تھے۔ اسے کیموتھراپی پر رکھا گیا اور کیمو کے ہر دور کے ساتھ وہ کمزور ہوتی گئی، اس نے اپنی مسکراہٹ مکمل طور پر کھو دی وہ کھانے، کھیلنے یا کچھ کرنے سے بلکل انکاری تھی۔ یہ ہماری زندگی کا بدترین وقت تھا۔

اور کچھ دن پہلے، کیمو کے دوسرے چکر کے دوران اسے دورے پڑنے لگے۔ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ سائی کو 2-3 سال تک مسلسل علاج کی ضرورت ہے۔ لیکن ہم نے اپنا سارا پیسہ پہلے ہی علاج پر لگا دیا ہے لیکن ہمیں ابھی بھی علاج جاری رکھنے کے لیے 25 لاکھ درکار ہیں۔

اگرچہ اس وقت چیزیں ناممکن لگ رہی ہیں، لیکن میں سائی کے بہتر ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گی۔

You May Also Like :
مزید