میاں بیوی میں اختلافات ہوجائیں تو اس میں بچوں کو ہر گز شامل نہیں کرنا چاہیے. لیکن افسوس کچھ لوگ اپنے اندر کا زہر بچوں میں ایسے منتقل کرتے ہیں کہ اولاد بھی ماں یا باپ کی دشمن بن بیٹھتی ہے. ایسا ہی افسوس ناک واقعہ پیش آیا سعودی عرب میں جہاں خالہ فاطمہ نامی بوڑھی خاتون اولاد ہونے کے باوجود اکیلے زندگی کے دن کاٹ رہی ہیں۔
خالہ فاطمہ نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنی زندگی کی کہانی سنائی اور بتایا کہ ان کے شوہر نے 20 برس پہلے اپنے گھر سے نکال دیا اوت بچوں کو بھی یہ کہہ کر دور کردیا کہ تمہاری ماں مر گئی۔ کافی سالوں بعد خالہ فاطمہ اپنی بیٹیوں کے اسکول گئیں اور انہیں بلا کر بتایا کہ میں تمہاری ماں ہوں تو بیٹیاں کہہ کر چلی گئیں کہ ہماری ماں تو مرچکی ہے۔
خالہ فاطمہ کہتی ہیں کہ وہ جس مکان میں 40 برس سے رہ رہی ہیں اس کا مالک مر چکا ہے اور گھر کی حالت کافی خراب ہے. خالہ فاطمہ ایک چھوٹی سی دکان سےگزراوقات کررہی ہیں جبکہ اولاد سے دوری نے انھیں بیمار کردیا ہے.