بلوچستان حکومت نے انجینئر عائشہ زہری کو ڈپٹی کمشنر کیوں تعینات کیا؟

image

عائشہ زہری کو بلوچستان حکومت نے نصیر آباد کا ڈپٹی کمشنر تعینات کر دیا ہے۔ وہ بلوچستان سے اس عہدے پر پہنچنے والی پہلی خاتون ہیں۔

انجینئر عائشہ زہری اس سے قبل مچھ بولان کی اسسٹنٹ کمشنر کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔ وہ اس وقت وزیراعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو کی جانب سے ڈی سی نصیر آباد تعینات ہیں۔ ان کی تقرری سابق اہلکار کی غفلت اور ناقص کارکردگی کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد عمل میں آئی۔

ان کی ترقی سے چند گھنٹے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی مچھ بولان میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ان کے موثر کردار کی تعریف کی تھی۔

وزیر اعظم کی طرف سے دالبندین میں ان کی جدوجہد اور خدمات کو بھی سراہا گیا تھا۔ جب وہ اے سی تھیں اس وقت انھوں نے صوبے میں منشیات کی سمگلنگ میں ملوث بہت سے گروہوں کو تحلیل کر دیا تھا۔

اسکے علاوہ شہباز شریف نے صوبے میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ڈی سی عائشہ زہری کے ساتھ کام کیا جہاں انہوں نے آٹھ گھنٹے میں ہائی وے کی بحالی کے لیے انتھک محنت کرنے پر ٹیم کو سراہا انکا کہنا تھا کہ، "یہ بڑی بات ہے کہ ٹیم نے اس مشکل وقت میں بلند حوصلہ کے ساتھ کام کیا۔"

سیلاب زدگان کی مدد کے علاوہ عائشہ زہری کو اس وقت بڑی پہچان ملی جب انہوں نے چھاپہ مار کر ضلع چاغی سے اغوا ہونے والے ایک بچے عبدالہادی کو بازیاب کرایا جس کے اغوا کاروں کی جانب سے 40 ملین روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔

You May Also Like :
مزید